تھر پارکر: غذائی قلت اور وبائی امراض کے باعث مزید 2 بچے جاں بحق

تھر پارکر: غذائی قلت اور وبائی امراض کے باعث مزید 2 بچے جاں بحق

تھر پارکر: مٹھی سول اسپتال میں غذائی قلت اور وبائی امراض کے باعث مزید 2 بچے دم توڑ گئے۔

ذرائع محکمہ صحت کے مطابق جون اور جولائی میں جاں بحق ہونے والے بچوں کی تعداد 76 ہو گئی جبکہ رواں سال جاں بحق ہونے والے بچوں کی تعداد 389 ہو گئی ہے۔

تھر پارکر کے اسپتالوں میں اب بھی 35 سے زائد بچے زیرعلاج ہیں۔

تھرپارکر سے ہم نیوز کے نمائندے محمد حنیف نے محکمہ صحت کے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ غذائی قلت اور امراض کے باعث بچوں کی اموات کا سلسلہ جاری ہے۔

محکمہ صحت ذرائع کے مطابق رواں سال کے پہلے ماہ جنوری میں ستتر، فروری میں چیاسٹھ ، مارچ میں سینتالیس، اپریل میں انسٹھ اور مئی میں ترسٹھ بچے جاں بحق ہوئے۔

اسی طرح دو ہزار اٹھارہ میں پانچ سو پانچ بچے بھوک اور امراض کی وجہ سے مرجھا گئے۔ دو ہزار سترہ میں بھی چار سو پینتالیس ،دو ہزار سولہ میں چار سو اناسی، دو ہزار پندرہ میں تین سو اٹھانوے اور دو ہزار چودہ میں تین سو چھبیس بچے جاں بحق ہوئی۔

خیال رہے کہ سال 2019 میں سامنے آنے والے ایک سروے کے مطابق سندھ میں پانچ سال سے کم عمر کے 50 فیصد بچوں کوغذائی قلت کا سامنا ہے۔

یہ بھی پڑھیں پنجاب: ٹیچنگ اسپتالوں سے 48 ڈاکٹروں نے استعفیٰ دے دیا

یونیسیف اور برطانوی ہائی کمیشن کے اشتراک سے شائع کی جانے والی قومی غذائی سروے رپورٹ 2018 کے مطابق صوبہ میں پانچ سال سے کم عمر کے بچوں میں سے 40 فیصد بچے وزن کی کمی کا شکار ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ صوبے میں 40 فیصد نوبالغ لڑکے اور لڑکیاں بھی خون کی کمی کا شکار ہیں۔


متعلقہ خبریں