پاکستانی نوجوانوں کا تیار کردہ الیکٹرک رکشہ



اسلام آباد: انجینیئرز اور انڈسٹری ڈیزائنرز پر مشتمل پاکستانی نوجوانوں کی ٹیم نے الیکڑک رکشہ تیار کرلیا ہے۔  مکمل طور پر پاکستان میں ہی تیار کیا گیا برقی رکشہ جلد مارکیٹ میں متعارف کروادیا جائے گا۔

ہم نیوز کے نمائندہ محمد ظریف سے بات کرتے ہوئےرکشہ بنانے والے نوجوانوں نے بتایا کہ موٹر کے علاوہ اس سواری کے تمام پرزہ جات  انہوں نے خود تیار کیے ہیں۔

انجن کے بجائے موٹر کی مدد سے چلنے والے رکشے کے پارٹس بھی کم ہیں اور یوں لاگت بھی دیگر رکشوں کے مقابلے میں کم آتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سینیٹ اجلاس: پہلی الیکٹریکل وہیکل پالیسی منظور

بجلی پر ہونے کی وجہ سے آئل بھی تبدیل نہیں کرنا پڑے گا جب کہ موٹر کے استعمال سے رنگ اور پسٹن سمیت دیگر کئی پرزے اس رکشے میں استعمال نہیں ہوئے۔

مرتضی زیدی نامی نوجوان کا کہنا ہے کہ اس الیکٹرک رکشے سے سالانہ دو لاکھ روپے سے زائد مالیت کی گیس اور پیٹرول بچایا جا سکے گا۔

خوبصورت ڈیزائن کا حامل یہ رکشہ آرام دہ اور دیگر کے مقابلے میں انتہائی کم شور پیدا کرتا ہے۔ یہ رکشہ ماحولیاتی اور شور کی آلودگی کی بھی پیدا نہیں کرتا جس کے باعث اسے ماحول دوست رکشہ کہنا بے جا نہ ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں: صرف چار لاکھ روپے میں الیکٹرک کار متعارف

خیال رہے کہ پاکستان میں ماحولیاتی آلودگی کم کرنے کیلئے مقامی سطح پر برقی گاڑیاں بنانے سے متعلق سینیٹ میں الیکٹریکل وہیکل پالیسی منظور کرلی گئی ہے۔

پالیسی کے تحت پہلے مرحلے میں موٹر سائیکل، رکشہ، بسیں، ٹرک اوردوسرے مرحلے میں کاریں بجلی پر چلیں گی اور اس پر عملدرآمد سے بتدریج 70 فیصد پیٹرول اور ڈیزل کی بچت ہو گی۔

پالیسی کے مطابق 2030 تک 5 لاکھ سے 10 لاکھ الیکٹرک گاڑیاں شاہراہوں پر لائی جائیں گی۔ سال 2030 تک ملک میں 30 سے 40 فیصد گاڑیاں بجلی پر منتقل کرنے کا ہدف دیا گیا ہے۔


متعلقہ خبریں