غیر ملکی فنڈنگ: الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کو 15 جولائی کو طلب کرلیا


اسلام آباد: غیر ملکی فنڈنگ کیس میں الیکشن کمیشن کی اسکروٹنی کمیٹی نے مرکز میں برسر اقتدار جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو 15 جولائی کوطلب کرلیا ہے۔

الیکشن کمیشن نے نوٹس میں پی ٹی آئی کو 15 جولائی کو اسکروٹنی کمیٹی کے سامنے پیش ہونے کا حکم دی دیا۔

اسکروٹنی کمیٹی  نے نوٹس میں کہا ہے کہ عدم پیشی کی صورت میں معاملہ کمیشن کے سامنے پیش کیاجائے گا۔

خیال رہے کہ پی ٹی آئی کی مبینہ غیرملکی فنڈنگ کے خلاف جماعت کے سابق بانی ممبر اکبرایس بابر نے درخواست دائرکررکھی ہے۔

یاد رہے کہ پی ٹی آئی کے وکلاء نے 23 اکتوبر 2019 کو غیرملکی فنڈنگ کی تحقیقات کرنے والے اسکروٹنی کمیٹی کا بائیکاٹ کردیا تھا۔

الیکشن کمیشن نے اپنے تحریری فیصلے میں پی ٹی آئی کے وکیل ثقلین حیدر کی بطور ڈپٹی اٹارنی جنرل پیشی پر اعتراض کیا تھا۔

الیکشن کمیشن نے کہا تھا کہ پارٹی فنڈنگ کیس قانونی طریقہ کار کی بد ترین مثال ہے۔

مزید پڑھیں: غیرملکی فنڈنگ کیس: پی ٹی آئی نے ثبوت جمع کرا دیے

فیصلے کے مطابق تحریک انصاف نے اکبر ایس بابر کا نام استعمال کرکے معاملہ تاخیر کا شکار کیا۔

الیکشن کمیشن کا مزید کہنا تھا کہ اکبر ایس بابر نے شواہد دینے ہیں، اسکروٹنی کمیٹی کو کارروائی سے کیسے باہر کیا جاسکتا ہے۔

خیال رہے کہ 25 جنوری 2020 کو وزیراعظم عمران خان نے پارٹی سربراہ کی حیثیت سے پاکستان تحریک انصاف کیخلاف غیرملکی فنڈکیس میں اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلہ کو عدالت عظمیٰ میں چیلنج کیا تھا۔

عمران خان نے بطور چیئرمین پی ٹی آئی اپنی درخواست میں مؤقف اپنایا تھا کہ ہائی کورٹ نے انٹراکورٹ اپیل پر 4 دسمبر کو خلاف قانون آرڈر پاس کیا۔ حنیف عباسی بنام عمران خان کیس میں سپریم کورٹ نے قوائد طے کر دیے تھے۔ قانون کی نظر میں الیکشن کمیشن کوئی کورٹ یا ٹریبونل نہیں۔

سپریم کورٹ میں دائر درخواست میں کہا گیا تھا کہ اکبرایس بابر کو پی ٹی آئی سے نکالاگیا اور شو کاز نوٹس بھی جاری کئے گئے۔ الیکشن کمیشن اور ہائی کورٹ میں اکبر ایس بابر کی درخواستیں بدنیتی پر مبنی ہیں۔


متعلقہ خبریں