فائربندی معاہدے کی خلاف ورزی، بھارتی سفارت کار کی دفتر خارجہ طلبی



اسلام آباد: پاکستان نے لائن آف کنٹرول پر فائربندی معاہدے کی مسلسل خلاف ورزی پربھارتی سینئرسفارت کار کو دفتر خارجہ طلب کر کے شدید احتجاج رکارڈ کرایا۔

ترجمان دفتر خارجہ عائشہ فاروقی کے مطابق رواں سال بھارتی فوج 1659 بارفائربندی معاہدےکی خلاف ورزی کر چکی ہے۔ بھارتی فوج کی فائرنگ سےرواں سال 14شہری شہیداور129زخمی ہوئے۔

ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق بھارتی فوج کی طرف سےنہتےشہریوں کونشانہ بنانےکی مذمت کرتےہیں۔ نہتےشہریوں کو فائرنگ کانشانہ بنانابین االاقوامی قوانین کےمنافی ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ عائشہ فاروقی کے مطابق بھارت مسلسل کشیدگی بڑھانےکی کوشش کررہاہے۔ بھارتی طرزعمل خطےکے امن وسلامتی کیلئے شدیدخطرہ بن چکاہے۔

ترجمان کا کہنا ہے کہ ایل او سی پر بھارتی اشعال انگیزکارروائیاں مقبوضہ کشمیرکی صورتحال سےتوجہ نہیں ہٹا سکتیں۔ بھارت اقوام متحدہ کےفوجی مبصرگروپ کواپناکرداراداکرنےکاموقع دے۔

خیال رہے کہ 1 جولائی کو بھارتی فورسز کی جانب سے جنگ بندی معاہدےکی خلاف ورز پر پاکستان میں تعینات بھارتی ناظم الامور کو دفترخارجہ طلب کر کے احتجاج رکارڈ کرایا گیا تھا۔

ترجمان دفتر خارجہ عائشہ فاروقی نے کہا تھا کہ ایل او سی پرجنگ بندی معاہدےکی خلاف ورزی پر بھارتی سفارتکار سے شدید احتجاج کیاگیا۔ بھارتی ناظم الامورگورو اہلووالیا کو احتجاجی مراسلہ تمایا گیا گیا تھا۔

ترجمان دفتر خارجہ  نے کہا تھا کہ بھارت نے 29 اور 30 جون کو ایل اوسی پرجنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزیاں کی تھیں۔ بھارتی بلااشتعال فائرنگ سے ایک شہری شہید اور 5 زخمی ہوگئے تھے۔

اس سے قبل وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا تھا کہ بھارت پاکستان میں عدم استحکام پیدا کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔

وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ بھارت پاکستان میں عدم استحکام پیدا کرنے کی کوشش کر رہا ہے اور وہ بلوچستان میں مسلسل مداخلت کر رہا ہے۔

انہوں نے کہا تھا کہ بھارت افغانستان میں امن کی کوششوں کو بھی متاثر کر رہا ہے جبکہ ہم امریکی نمائندہ خصوصی کو بھی بھارت سے متعلق آگاہ کر چکے ہیں۔

شاہ محمود قریشی نے کہا تھا کہ اسٹاک ایکسچینج پرحملے میں دہشت گرد لوگوں کو یرغمال بنانا چاہتے تھے تاہم پاکستانی جوانوں نے دہشت گردوں کے حملے کو ناکام بنایا۔


متعلقہ خبریں