نیب نے نواز شریف، شہباز شریف، سرتاج عزیز کے خلاف تحقیقات کی منظوری دے دی



لاہور: قومی احتساب بیورو (نیب) نے سابق وزیراعظم نوازشریف، سابق وزیراعلیٰ شہباز شریف اور سابق مشیرخارجہ سرتاج عزیز کےخلاف انکوائری کی منظوری دی۔

چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کی زیرصدارت ایگزیکٹو بورڈ اجلاس میں سابق وزیراعلیٰ شہبازشریف، احمد چیمہ اور سابق سیکریٹری ٹو وزیراعلیٰ جاوید محمود کے خلاف ایک کیس کی انکوائری بند کرنے کی منظوری۔

نیب اعلامیہ کے مطابق شہبازشریف ودیگر کےخلاف انکوائری عدم شواہد کی بنا پر بند کرنے کی منظوری دی گئی۔

نیب اعلامیہ کے مطابق سابق رکن پنجاب اسمبلی مہر حامد رشید کےخلاف بھی انکوائری کی منظوری دے دی گئی۔ سابق ایم پی اےشیخ اعجازاحمد کےخلاف بھی انکوائری کی منظوری دے دی گئی۔

ذرائع کے مطابق نیب نے نوازشریف کے خلاف رائیونڈ روڈ کیس میں تحقیقات کی منظوری دی ہے۔

نیب ذرائع کے مطابق شہبازشریف کے خلاف ایل ڈی اے پلاٹوں کی غیرقانونی الاٹمنٹ کی انکوائری بند کردی گئی۔ احدچیمہ کےخلاف ایل ڈی اےسٹی کیس کی انکوائری بندکردی گئی۔

نیب ذرائع کے مطابق ڈول کیرج وے کی تعمیر پرشہبازشریف کے خلاف انکوائری کی منظوری دی گئی۔ شہبازشریف پر بطور وزیراعلیٰ ڈول کیرج وے اختیارات کاغلط استعمال  کرنے کا الزام۔

نیب ذرائع کے مطابق ڈول کیرج وے جس نجی یونیورسٹی کے لیے تعمیرکیا گیا اس کے وائس چانسلرسرتاج عزیزتھے۔

خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے احتساب عدالت نے توشہ خانہ ریفرنس میں سابق وزیراعظم نواز شریف کی طلبی کا اشتہارجاری کر دیا تھا۔

اشتہار کے مطابق نوازشریف جان بوجھ کرعدالتی کارروائی سے مفرور ہیں۔ عدالت نے نوازشریف کو پیش ہوکرتوشہ خانہ ریفرنس کاجواب دینےکے لیے17اگست تک آخری مہلت دی ہے۔

توشہ خانہ ریفرنس میں آصف علی زرداری کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری بھی نیب کو ارسال کر دیے گئے ہیں۔ عدالت نے حکم دیا ہے کہ آصف زرداری ایک ضامن کےساتھ پیش نہ ہوئے توگرفتارکرکےپیش کیا جائے۔

نیب کی جانب سے عدالت میں جمع کروائے گئے ریکارڈ کے مطابق آصف زرداری کو بطور صدر لیبیا اور یو اے ای سے بھی گاڑیاں تحفے میں ملی تھیں۔

پراسیکیوٹرقومی احتساب بیورو(نیب) نے عدالت کو آگاہ کیا تھا کہ آصف زرداری اور نواز شریف نے اس وقت کے وزیراعظم یوسف رضا گیلانی سے غیر قانونی طور پر گاڑیاں حاصل کیں۔

نوازشریف پر الزام ہے کہ انہوں نے پاکستان پیپلزپارٹی کے سابقہ دور حکومت میں توشہ خانے سے گاڑی حاصل کی اور اسکی ادائیگی انورمجید نے جعلی بینک اکاؤنٹ سے کی۔ نواز شریف 2008 میں کسی بھی عہدے پر نہیں تھے اور انہوں نے توشہ خانے سے گاڑی حاصل کرنے کیلئے کوئی درخواست بھی نہیں دی تھی۔

یہ بھی پڑھیں:توشہ خانہ کیس: نواز شریف کے وارنٹ گرفتاری جاری

آصف زرداری نے یہ گاڑیاں توشہ خانہ میں جمع کرانے کے بجائے خود استعمال کیں اورگاڑیوں کی15 فیصد ادائیگی جعلی اکاونٹس کے ذریعے  کی۔

نیب کی جانب سے عدالت میں جمع کروائے گئے ریکارڈ کے مطابق آصف زرداری نے گاڑیوں کی15 فیصد ادائیگی جعلی اکاونٹس کے ذریعے  کی۔ آصف زرداری کو بطور صدر لیبیا اور یو اے ای سے بھی گاڑیاں تحفے میں ملی تھیں۔

آصف زرداری نے یہ گاڑیاں توشہ خانہ میں جمع کرانے کے بجائے خود استعمال کیں۔ نیب کے مطابق ملزمان نیب آرڈیننس کی سیکشن نائن اے کی ذیلی دفعہ دو، چار، سات اور بارہ کے تحت کرپشن کے مرتکب ہوئے ہیں


متعلقہ خبریں