پنجاب: اسکولوں کے انتظامی دفاتر کو ہفتے میں دو روز کھولنے کی اجازت

نجی اسکولز کو اپنا نصاب پڑھانے سے نہیں روکا، مراد راس

فائل فوٹو


لاہور: صوبائی وزیر تعلیم پنجاب ڈاکٹر مراد راس نے کہا ہے کہ صوبے میں ڈسٹرکٹ ایجوکیشن اتھارٹیز کے دفاتر سمیت سرکاری اورنجی اسکولوں کے انتظامی دفاتر کو بھی ہفتے میں دو روز کھولنے کی اجازت ہو گی۔

اپنی ٹوئٹ میں ان کا کہنا تھا کہ سوموار اور منگل دو روز دفاتر ایس او پیز کے مطابق کھلیں گے جبکہ دفتری معاملات کیلئے صرف انتظامی عملے کو ہی بلایا جائے گا۔

یاد رہے کہ گزشتہ دنوں اپنے بیان میں وزیر تعلیم پنجاب مراد راس نے کہا تھا کہ جب تک کورونا سے متعلق تسلی نہیں ہوگی، تب تک صوبے میں اسکولز نہیں کھولیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ 15 ستمبرکو اسکولز کھولنے سے پہلے مزید 2 اجلاس ہوں گے۔ سخت ایس اوپیزکے ساتھ ہی اسکولزکھولے جائیں گے۔

انہوں  نے کہا کہ اگرحالات نارمل ہوئے تو 15 ستمبرکو تعلیمی ادارے کھولنے کا فیصلہ ہوگا۔ روزانہ کی بنیاد پر ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ کے ساتھ مل کرکورونا کے حالات کو دیکھ رہے ہیں۔

ڈاکٹرمرادراس نے کہا کہ اپنے بچوں اوراساتذہ کی صحت کوسامنے رکھتے ہوئے جوفیصلہ ہوگا، کریں گے۔

دریں اثناء پنجاب حکومت نے اسکولز کھولنے سے متعلق ایس او پیز تیار کرلیں ہیں، قواعد و ضوابط کا اطلاق نجی اسکولوں پر بھی ہوگا۔

محکمہ اسکول ایجوکیشن پنجاب کے مطابق روزانہ اسکول کھلنے سے پہلے جراثیم کش اسپرے کیا جائے گا۔ طلبا، اساتذہ اور دیگر اسٹاف کیلئے ماسک پہننا لازمی قرار دیا گیا ہے۔ اسمبلی اور دیگر اجتماعات نہیں ہوں گے۔

جاری ایس او پیز کے مطابق اسکولوں میں صرف انگریزی، ریاضی اور سائنس کے مضامین پڑھائے جائیں گے۔ ڈیسکوں کے درمیان ایک میٹر کا فاصلہ برقرار رکھنا ہوگا۔ بخار چیک کرنا، سینیٹائزر کی فراہمی اور طلبا کو ہاتھ دھونے سے متعلق روزانہ پیغام دیا جائے گا۔

مزید پڑھیں: حکومت کا15ستمبر سے تعیلمی ادارے کھولنے کا اعلان

خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے وفاقی  وزیرتعلیم شفقت محمود نے ملک بھر میں 15 ستمبر سے  تعلیمی ادارے کھولنے کا اعلان کیا تھا۔

وزیرتعلیم شفقت محمود نے بتایا تھا اس حوالے سے کہ نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کو تجاویز بھیج دی گئی ہیں اور حکومت بھی تعلیمی اداروں سے متعلق مزید مشاورت کرے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ تعلیمی ادارو ں سے متعلق ایس اوپیزپرنظرثانی کی جائےگی۔ اگست کے پہلے اور پھرتیسرے ہفتے میں تعلیمی ادارے کھولنے کے فیصلے پر دوبارہ نظرثانی کریں گے۔


متعلقہ خبریں