توشہ خانہ ریفرنس: نواز شریف کی طلبی کا اشتہار احتساب عدالت کے باہر چسپاں


اسلام آباد: توشہ خانہ ریفرنس میں سابق وزیراعظم  نواز شریف کی طلبی کا اشتہار احتساب عدالت کے باہر چسپاں کر دیا گیا۔

احتساب عدالت نے کہا ہے کہ نواز شریف جان بوجھ کر عدالتی کارروائی سے مفرور ہیں۔ نواز شریف کو 17 اگست تک پیش ہوکر جواب دینے کے لیے آخری موقع دیتے ہیں۔

اس سے قبل رائے ونڈ میں نواز شریف کی رہائش گاہ کے باہر بھی نوٹس چسپاں کیا جاچکا ہے۔

خیال رہے کہ احتساب عدالت نے 7 جولائی کو توشہ خانہ ریفرنس میں نواز شریف کی طلبی کا اشتہارجاری کر دیا تھا۔

اشتہار  میں کہا گیا تھا کہ نوازشریف جان بوجھ کرعدالتی کارروائی سے مفرور ہیں۔

توشہ خانہ ریفرنس میں احتساب عدالت نے سابق آصف علی زرداری کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری بھی نیب کو ارسال کر دیے تھے۔ عدالت نے حکم دیا تھا کہ آصف زرداری ایک ضامن کے ساتھ پیش نہ ہوئے توگرفتارکرکے پیش کیا جائے۔

یہ بھی پڑھیں:توشہ خانہ ریفرنس، آصف زرداری کے وارنٹ گرفتاری جاری

نیب کی جانب سے عدالت میں جمع کروائے گئے ریکارڈ کے مطابق آصف زرداری کو بطور صدر لیبیا اور یو اے ای سے بھی گاڑیاں تحفے میں ملی تھیں۔

پراسیکیوٹرقومی احتساب بیورو(نیب) نے عدالت کو آگاہ کیا کہ آصف زرداری اور نواز شریف نے اس وقت کے وزیراعظم یوسف رضا گیلانی سے غیر قانونی طور پر گاڑیاں حاصل کیں۔

خیال رہے کہ آج قومی احتساب بیورو (نیب) نے سابق وزیراعظم نوازشریف، سابق وزیراعلیٰ شہباز شریف اور سابق مشیرخارجہ سرتاج عزیز کےخلاف انکوائری کی منظوری دی۔

چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کی زیرصدارت ایگزیکٹو بورڈ اجلاس میں نوازشریف کے خلاف رائیونڈ روڈ کیس میں تحقیقات کی منظوری دی گئی۔

نیب ذرائع کے مطابق شہبازشریف کے خلاف ایل ڈی اے پلاٹوں کی غیرقانونی الاٹمنٹ کی انکوائری بند کردی گئی۔ احدچیمہ کےخلاف ایل ڈی اےسٹی کیس کی انکوائری بندکردی گئی۔

نیب ذرائع کے مطابق ڈول کیرج وے کی تعمیر پرشہبازشریف کے خلاف انکوائری کی منظوری دی گئی۔ شہبازشریف پر بطور وزیراعلیٰ ڈول کیرج وے اختیارات کاغلط استعمال  کرنے کا الزام۔

نیب ذرائع کے مطابق ڈول کیرج وے جس نجی یونیورسٹی کے لیے تعمیرکیا گیا اس کے وائس چانسلرسرتاج عزیزتھے۔


متعلقہ خبریں