گورنر سندھ: کے الیکٹرک کی زائد بلنگ، آڈٹ کرانے کا مطالبہ

گورنر سندھ کی علیم خان سے ملاقات ختم: عمران اسماعیل سفارشات لیکر روانہ

کراچی: کے الیکٹرک کی جانب سے کی جانے والی زائد بلنگ کا آڈٹ کیا جائے۔ یہ مطالبہ گورنر سندھ عمران اسماعیل کے پرنسپل سیکریٹری کی جانب سے چیئرمین نیپرا کو لکھے جانے والے خط میں کیا گیا ہے۔

گرمی سے بے حال کراچی لوڈ شیڈنگ کے شکنجے میں

ہم نیوز کے مطابق گورنر سندھ کی جانب سے ان کے پرنسپل سیکریٹری نے چیئرمین نیپرا کو جو خط بھیجا ہے اس میں کہا گیا ہے کہ عام آدمی کے لیے کے الیکٹرک کا بل ایک ڈراؤنا خواب بن گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق خط میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ روزانہ کی بنیاد پرشہری کے الیٹرک سے متعلق مختلف امورپرشکایت کررہے ہیں۔

کے الیکٹرک:پی ٹی آئی نے وزیراعظم سے وزیر بھیجنے کا مطالبہ کردیا

ہم نیوز کے مطابق خط میں تحریر ہے کہ سب سے زیادہ شکایات زائد بلنگ کی مد میں ہے۔

گورنرسندھ کی جانب سے ان کے پرنسپل سیکریٹری نے چیئرمین نیپرا کو جو خط بھیجا ہے اس میں کہا گیا ہے کہ کے الیکٹرک شکایت کے ازالےکے بجائے بل ادا کرنےکی تاکید کررہی ہے۔

ہم نیوز کے مطابق خط میں کہا گیا ہے کہ کے الیکٹرک سے متعلق زائد بلنگ کا آڈٹ کیا جائے اور جن کی شکایات جائز ہیں ان کے زائد بلنگ کی رقوم واپس کی جائیں۔

حکومت اور کے الیکٹرک کا معاہدہ پبلک کیا جائے، ایم کیو ایم پاکستان

گورنر سندھ عمران اسماعیل کے پرنسپل سیکریٹری کی جانب سے چیئرمین نیپرا کو بھیجے جانے والے خط میں کہا گیا ہے کہ کے الیکٹرک کے حوالے سے شکایات کرنے والوں میں گھریلوصارفین کےعلاوہ صنعتی اورکمرشل صارفین بھی شامل ہیں۔

گورنر سندھ عمران اسماعیل نے کے الیکٹرک کے حوالے سے گزشتہ دنوں گورنر ہاؤس میں ایک اعلیٰ سطحی اجلاس طلب کیا تھا جس میں انہوں نے سی ای او کے الیکٹرک کی موجودگی میں کہا تھا کہ غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کے حوالے سے کے الیکٹرک نے وعدہ پورا نہیں کیا۔

گورنر سندھ کا کے الیکٹرک سے رابطہ، لوڈ شیڈنگ پر اظہار تشویش

کے الیکٹرک کی جانب سے طویل غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کے خلاف گزشتہ دنوں مرکزی دفتر کے باہر ایک احتجاجی دھرنا بھی پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے دیا گیا تھا جس میں ایم کیو ایم پاکستان کی جانب سے بھی نمائندگی تھی۔

کراچی میں لوڈشیڈنگ کے معاملے پر عوامی نمائندوں کی شعلہ بیانیاں

اس احتجاجی دھرنے میں پی ٹی آئی کی جانب سے وزیراعظم عمران خان سے مطالبہ کیا گیا تھا کہ وہ وفاقی وزیر کو کراچی بھیجیں اور جب تک کے الیکٹرک کا مسئلہ حل نہ ہو، متعلقہ وزیر کراچی سے نہ جائیں۔


متعلقہ خبریں