ڈینئل پرل قتل کیس: بری ہونے والے چار ملزموں کی نظربندی میں تین ماہ کی توسیع


سندھ حکومت نے امریکی صحافی ڈینئل پرل قتل کیس میں بری ہونے والے چار ملزموں کی نظربندی میں تین ماہ کی توسیع کردی۔ بری ہونے والے ملزمان نے سندھ حکومت اقدام  سندھ ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا ہے۔

سندھ حکومت کے  مطابق ملزمان میں احمد عمر سعید شیخ، فہد نسیم، سلمان ثاقب اور شیخ محمد عدیل کو  انسداددہشت گردی ایکٹ کی سیکشن گیارہ ٹرپل ای  کے تحت نظر بند رکھا گیا ہے۔ انہیں  کراچی سینٹرل جیل یا سکھر جیل میں رکھا جائے گا۔

حکومتی اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ  ملزموں  کو جیل سے رہا کیا گیا تو وہ پھر سے دہشتگردی کا نیٹ ورک بنا سکتے ہیں۔

خیال رہے کہ سندھ ہائیکورٹ نے ڈینل پرل قتل کیس میں چاروں ملزموں کی سزاوں کوکالعدم قراردیاتھا۔

مزید پڑھیں: لاک ڈاوْن: سندھ ہائی کورٹ کا اپیل دائرکرنے کی پالیسی میں نرمی کا اعلان

دوسری جانب بری ہونے والے ملزموں نے اقدام کو سندھ ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا ہے۔

عدلات میں وکیل نے دلائل دیے کہ  ملزمان  اٹھارہ   سال سے جیل میں ہیں ۔ انہیں نظر بند رکھنا نا انصافی ہے۔

سندھ ہائی کورٹ  کے جج جسٹس عبدالمالک گدی نے کہا کہ اس طرح کے کیس میں ملزمان کو نظربند رکھنے کے لیے ہائیکورٹ کی سربراہی میں بورڈ تشکیل دیا جاتا ہے، کیا ایسا ہوا؟

جواب میں سرکاری وکیل نے  کہا کہ  بورڈ تو تشکیل نہیں دیا گیا، بلکہ محکمہ داخلہ  نے نظربندی میں توسیع کا نوٹی فکیشن جاری کر دیا۔

عدالت نے پراسکیوٹر جنرل سندھ اور ایڈوکیٹ جنرل سندھ کو نوٹس جاری کرتے ہوئے سات اگست کو جواب طلب کر لیا۔


متعلقہ خبریں