واشنگٹن: چینی کمپنی ہواوے پرسفری پابندیاں عائد

فائل فوٹو


واشنگٹن: امریکہ نے چینی کمپنی ہواوے پرسفری پابندیاں عائد کردی ہیں۔ اس بات کا اعلان امریکی دفتر خارجہ کی جانب سے کیا گیا ہے۔

برطانیہ: 2020 کے بعد ہواوے ٹیکنالوجی خریدنے پر پابندی عائد کردی

ہم نیوز کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ نے اس ضمن میں الزام عائد کیا ہے کہ ہواوے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں ملوث ممالک کی مدد میں ملوث ہے۔

عالمی خبر رساں ایجنسی کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ نے کہا ہے کہ ہواوے کے کچھ ملازمین کو امریکی ویزہ نہیں دیا جائے گا۔

ہم نیوز کے مطابق امریکی دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ دنیا بھرکی ٹیلی کام کمپنیاں اسے اپنے لیے ایک نوٹس سمجھیں۔

امریکہ میں ٹک ٹاک سمیت دیگر چینی ایپس پر پابندی عائد کرنے پر غور

خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ ہواوے سے کاروبار کرنے والے انسانی حقوق پامال کرنے والوں سے کاروبار کررہے ہیں۔

برطانیہ نے بھی گزشتہ روز 2020 کے بعد ہواوے ٹیکنالوجی خریدنے پر پابندی عائد کردی تھی۔

ہم نیوز نے عالمی خبر رساں ادارے کے حوالے سے بتایا تھا کہ برطانوی وزیر کا کہنا ہے کہ 2027 تک فائیو جی نیٹ ورکس سے تمام ہواوے کٹس ہٹا دیے جائیں گے۔

امریکہ اور چین کے درمیان بڑھتی کشیدگی کے باوجود گزشتہ سال کے اختتام پر چینی کمپنی ہواوے کی ترقی کا سفر جاری تھا۔

ہواوے کا گوگل سرچ کی متبادل ایپ متعارف کرانے کا فیصلہ

ہواوے کے غیرمستقل چیئرمین ایرک زو نے نئے سال کی آمد پر 31 دسمبر 2019 کو جاری کردہ اپنے پیغام میں کہا تھا کہ گزرے سال کے دوران کمپنی کی آمدنی 850 ارب یوان (122 ارب ڈالر) رہی ہے۔


متعلقہ خبریں