روس: سرکاری دفتر میں انسان نما روبوٹ ذمہ داریاں سر انجام دینے لگا


ماسکو: آج کے اس جدید ترقی یافتہ دور میں ایجادات، سائنسی تجربات کے بعد اب سرکاری امور بھی روبوٹ دیکھنے لگے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق کم خرچ، تیز رفتار اور دیے گئے کام کو ٹھیک سے انجام دینے کی صلاحیت نے روبوٹ کو انسانوں پر ترجیح دے دیا ہے۔

روس کے شہر پرم کے سرکاری دفتر میں انسان نما ربورٹ کو بطور خاتون کلرک بھرتی کیا گیا ہے جس کا کام جانچ پڑتال کے بعد لوگوں کو سرٹیفکیٹ جاری کرنا ہے۔

رپورٹ کے مطابق لوگوں کا ڈیٹا، کرمنل ریکارڈ کی مکمل جانچ اور دستاویز کی تصدیق کا کام اس روبوٹ کلرک کے ذمہ ہے جس سے درخواست کنندگان اپنی مطلوبہ شعبے سے متعلق کلیئرنس سرٹیفکیٹ حاصل کرتے ہیں جو کہ قانونی امور کے لیے طلب کیے جاتے ہیں۔

بدلتی ٹیکنالوجی کے سبب آئند 15 سال کے بعد کا نہیں سوچ سکتے، فواد چوہدری

روبوٹ کو ایک روسی خاتون کی دی گئی ہے جبکہ اسے ڈیزائن کرنے والی کمپنی کا کہنا ہے کہ منصوعی ذہانت کے ذریعے ہزاروں خواتین کے چہروں کو پرکھنے کے بعد اس روبوٹ کو اوسط روسی خاتون جیسا بنایا گیا ہے۔

یہ روبوٹ لوگوں سے سوالات پوچھتا ہے اور اسے اسکینر اور پرنٹر سے منسلک کیا گیا ہے جب کہ اسے حساس دستاویز تک رسائی بھی حاصل ہے جیسے حقیقی معنوں میں ایک سرکاری کلرک کو حاصل ہوتی ہے۔


متعلقہ خبریں