چین عالمی قوانین کی پاسداری نہیں کر رہا ہے، امریکی وزیر خارجہ

چین عالمی قوانین کی پاسداری نہیں کر رہا ہے، امریکی وزیر خارجہ

فائل فوٹو


واشنگٹن: امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے کہا ہے کہ چین عالمی قوانین کی پاسداری نہیں کر رہا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق امریکی وزیر خارجہ نے چین اور عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ عالمی ادارہ صحت کا جھکاؤ چین کی طرف ہے۔

انہوں نے کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ڈبلیو ایچ او سے نکلنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ امریکہ دنیا بھر میں کورونا وائرس روکنے کے لیے کردار ادا کرے گا۔

گزشتہ روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ امریکہ نے عالمی ادارہ صحت نے نکلنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

امریکی صدر کا کہنا کہ عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) چین کی کٹھ پتلی بن چکی ہے اس لیے ہم نے عالمی ادارہ صحت سے نکلنے کا فیصلہ کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ امریکہ کیوں ڈبلیو ایچ او کو چین سے زیادہ پیسے دے ؟ چین امریکہ سے بہت پیسہ نکال رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں امریکہ میں 17 سال بعد پہلی سزائے موت

امریکی صدر کا کہنا تھا کہ چین امریکیوں کی ذاتی معلومات چوری کرنا چاہتا ہے جبکہ جوبائیڈن چین کے ساتھ اچھے تعلقات چاہتے ہیں۔

ایک ہفتے قبل امریکہ نےعالمی ادارہ صحت سے باضابطہ طور پر دستبردار ہونے کا نوٹس جمع کرایا تھا۔

وائٹ ہاؤس نے تصدیق کی تھی کہ نوٹس سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ کو پہنچا دیا گیا ہے۔ عالمی ادارہ صحت سے دستبرداری کے لیے ایک سال پہلے نوٹس دیا جاتا ہے اس وجہ سے اب امریکہ 6 جولائی 2021 تک عالمی ادارہ صحت سےعلیحدگی اختیارنہیں کرسکتا۔

امریکی ایوان نمائندگان کی اسپیکر نینسی پلوسی نے ڈبلیوایچ اوسےامریکی دستبرداری کےاقدام پرتنقید کرتے ہوئے اسے حمقانہ عمل قرار دیا تھا۔

پلوسی کا کہنا تھا کہ عالمی ادارہ صحت کورونا سےنمٹنےکےلیے عالمی جنگ میں تعاون کررہا ہے جب کہ امریکی صدر اس  کوشش کو ناکام  بنا رہے ہیں۔


متعلقہ خبریں