بھارتی ہائی کمیشن کے 2 افسران کی کلبھوشن یادیو سے ملاقات


اسلام آباد: بھارتی ہائی کمیشن کے 2 افسران نے پاکستان میں سزائے موت کی سزا پانے والے بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو سے دفتر خارجہ میں ملاقات کی۔

ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کودوسری مرتبہ قونصلررسائی دے دی گئی۔ بھارتی ہائی کمیشن کے 2 افسران کی کلبھوشن یادیو سے ملاقات کرائی گئی۔

ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق ملاقات بغیرکسی مداخلت اور بلا روک ٹوک کرائی گئی۔ کلبھوشن یادیوکو 3مارچ 2016 کو بلوچستان سے گرفتار کیا گیا تھا۔

اس سے قبل بھارت نے پاکستان کی کلبھوشن یادیو تک دوسری قونصلررسائی کی پیشکش قبول کرلی تھی۔

اس سے قبل بھارتی ہائی کمیشن کے ناظم الامور اور دیگر اعلیٰ حکام کلبھوشن یادیو سے ملاقات کے لیے دفتر خارجہ پہنچ گئے تھے۔

خیال رہے کہ پاکستان میں دہشت گرد کارروائیوں میں ملوث بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو نے اپنی سزا کیخلاف نظرثانی اپیل دائر کرنے سے انکار کردیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو نے سزا کیخلاف اپیل دائر کرنے سے انکار کر دیا

کلبھوشن یادیو پاکستان کے خلاف سرگرمیوں میں ملوث رہا اور بھارتی ایجنٹ نے تخریب کاری کی کارروائیوں میں ملوث ہونے کا اعتراف بھی کیا۔

پاکستان نے 17 جون2020 کو کمانڈر یادیو کو کہا تھا کہ سزا کیخلاف نظر ثانی اپیل دائر کرے تو اسے قانونی رہنمائی فراہم کی جائے گی۔

بھارتی جاسوس نے اپنا قانونی حق استعمال کرتے ہوئے اپنی سزا کیخلاف نظر ثانی کی اپیل دائر کرنے سے انکار کردیا ہے۔ بھارتی جاسوس نے اپنی زیر التوا رحم کی اپیل پر فیصلے کا انتظار کرنے کوترجیح دی ہے۔

پاکستان کی سیکیورٹی فورسز نے3 مارچ2016 کو بلوچستان سے بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کو گرفتار کیا تھا۔

جرم ثابت ہونے پر 10 اپریل 2017 کوبھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کو سزائے موت سنائی گئی تھی۔

بھارت نے عالمی عدالت انصاف سے رجوع کرکے کلبھوشن یادیو کی سزا پر عمل درآمد روکنے اوراس کی رہائی کامطالبہ کیا تھا۔

عالمی عدالت انصاف نے بھارت کی جانب سے کلبھوشن یادیو کی واپسی، رہائی اور فوجی عدالت کا فیصلہ ختم کرنے کی درخواست مسترد کر دی تھی اور  پاکستان کو کلبھوشن یادیو کی سزائے موت پر نظر ثانی کرنے کا کہا تھا۔


متعلقہ خبریں