نیب نے کے الیکٹرک کے خلاف انکوائری شروع کردی


اسلام آباد: چیئرمین قومی احتساب بیورو (نیب) جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے کے الیکٹرک کے خلاف عوامی شکایات اور میڈیا رپورٹس کا نوٹس لیتے ہوئے انکوائری کا حکم دے دیا ہے۔

جاری پریس ریلیز کے مطابق چیئرمین نیب نے غیر اعلانیہ طو یل لوڈ شیڈنگ، اربوں روپے کی اووربلنگ اور حکومت پاکستان کے ساتھ کئے گئے معاہدے جس کے تحت کے الیکٹرک نے مبینہ طور پر بجلی کے نظام کو جدید خطوط پر استوار کرتے ہوئے مطلوبہ سرمایہ کاری کرنا تھی اور اس معاہدہ کی مبینہ طور پر مکمل پاسداری نہ کرنے کے الزام میں نیب کراچی کو انکوائری کرنے کا حکم دیا ہے۔

جاری پریس ریلیز کے مطابق نیب کراچی کو کے الیکٹرک سے معاہدہ کی کاپی، متعلقہ دستاویزات اور سرمایہ کاری کی تفصیلات حاصل کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

چیئرمین نیب نے کہا ہے کہ نیب ایک قومی ادارہ ہے جو قانون کے مطابق ہمیشہ اپنے فرائض سر انجام دینے پر یقین رکھتا ہے۔ کے الیکٹرک کو عوام سے اووربلنگ کی مد میں مبینہ طو ر پر اربوں روپے کی رقوم ہتھیانے اور غیر اعلانیہ طویل لوڈ شیڈنگ اور معاہدہ کی پاسداری نہ کرنے کی اجازت نہیں دے گا۔  نیب بلاتفریق احتساب پر یقین رکھتا ہے۔

مزید پڑھیں: کراچی: لوڈشیڈنگ، بجلی فراہمی کے وعدے اور احتجاج جاری

پریس ریلیز کے مطابق جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے نیب کراچی کو کے الیکٹرک کے خلاف تین ماہ میں انکوائری مکمل کرنے کی ہدایت کی ہے تاکہ عوام الناس کو مبینہ طور پر لوٹنے والوں کو قانون کے کٹہرے میں کھڑا کیا جاسکے۔

خیال رہے کہ روشنیوں کے شہر اور پاکستان کے معاشی حب کراچی میں بجلی کا بحران جاری ہے اور طلب و رسد کا فرق 500 میگاواٹ تک پہنچ چکا ہے۔

کےالیکٹرک کے پاور پلانٹس کی پیداوار 1800 میگاواٹ تک محدود ہے۔ نجی پاور پلانٹس سے 300 اور نیشنل گرڈ سے 700 میگاواٹ بجلی کے الیکٹرک کو فراہم کی جارہی ہے۔ کراچی میں بجلی کی طلب 3300 میگاواٹ تک ہے۔

کراچی میں بجلی کی لوڈشیڈنگ کے باعث مختلف شہری شدید مشکلات کا شکار ہیں اور مختلف علاقوں میں پانی کی عدم دستیابی کے باعث بھی عوام کو مشکلات کا سامنا ہے۔ نارتھ کراچی، نیوکراچی، لیاقت آباد، اولڈسٹی ایریا، شاہ فیصل کالونی اور ابوالحسن اصفہانی روڈ پربھی پانی کی سپلائی کا آپریشن متاثر ہے۔


متعلقہ خبریں