پاکستان: دس ممالک کا پائلٹس کے لائسنسوں کی توثیق کے لیے خط

پاکستان: دس ممالک کا پائلٹس کے لائسنسوں کی توثیق کے لیے خط

اسلام آباد: پاکستانی پائلٹس کے لائسنسوں کی توثیق کے لیے نصف درجن سے زائد ممالک نے باقاعدہ خط لکھا ہے۔ خط ایوی ایشن ڈویژن کو بھیجا گیا ہے۔

سی اے اے نے پائلٹس جعلی لائسنس رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرا دی

ہم نیوز کے مطابق پاکستانی پائلٹس کے لائسنسوں کی توثیق کے لیے ایوی ایشن ڈویژن کو خلیجی ، ایشیائی اور افریقی ممالک نے خط لکھا ہے۔

ذرائع کے مطابق دنیا کے دس ممالک کی جانب سے بھیجے جانے والے خط میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ پاکستانی پائلٹس کے لائسنسوں کی توثیق کریں۔

ہم نیوز کے مطابق ذمہ دار ذرائع کا کہنا ہے کہ دنیا کے دس ممالک نے 176 پائلٹس کے لائسنسوں کی توثیق کے لیے خط لکھا ہے۔

ایوی ایشن ڈویژن کے ترجمان نے ہم نیوز کے استفسار پربتایا ہے کہ 166 پائلٹس کے لائسنسوں کی توثیق کردی گئی ہے۔

انکوائری میں 658 لوگوں کی ڈگریاں جعلی نکلیں، وزیر ہوابازی

ترجمان ایوی ایشن ڈویژن نے اسی ضمن میں پوچھے جانے والے سوال کے جواب میں بتایا ہے کہ دس پائلٹس کے لائسنس کی توثیق تیکنیکی وجوہات کی بنا پر تاخیر کا شکار ہے۔

پاکستان تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والے وزیربرائے ہوا بازی غلام سرور نے آٹھ جولائی 2020 کو قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے بتایا تھا کہ سول ایوی ایشن میں جعلی اسناد کی انکوائری میں 658 لوگوں کی ڈگریاں جعلی نکلی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ جن پائلٹس کی ڈگریاں جعلی نکلیں ان کےخلاف کارروائی کی گئی ہے۔ اس ضمن میں انہوں نے بتایا تھا کہ 28 پائلٹس کی ڈگریاں جعلی نکلیں جبکہ 26 پائلٹس نےغلط امتحانات دیے تھے۔

وفاقی وزیرغلام سرور کا کہنا تھا کہ ہماری حکومت اداروں کوٹھیک کررہی ہے اور ہم اصلاحات کے ایجنڈے پرعمل پیراہیں۔

قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ یورپی ایوی ایشن نے 2008 میں بھی فضائی آپریشن معطل کیاتھا۔

وزیر ہوا بازی نے 262 پائلٹس سے متعلق غلط بیانی کی، سیکرٹری پالپا

ان کا کہنا تھا کہ یورپی یونین سیفٹی ایجنسی کے ساتھ رابطے میں ہیں۔ انہوں نے ایوان کو بتایا تھا کہ  یورپی یونین کی جانب سے عائد کردہ پابندی کے خلاف جلد اپیل میں جائیں گے۔


متعلقہ خبریں