پاکستان کی بھارت کو کلبھوشن تک قونصلر رسائی کی تیسری پیشکش



اسلام آباد: پاکستان نے بھارت کو کلبھوشن تک قونصلر رسائی کی تیسری پیشکش کردی ہے۔

دفترخارجہ کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ تیسری پیشکش کے بعد بھارت کی جانب سے پاکستانی پیشکش کے جواب کا انتظار ہے۔

پاکستان اس سے پہلے 2بار بھارت کو کلبھوشن یادیو تک قونصلررسائی دے چکا ہے۔

وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ کلبھوشن سے ملاقات کے دوران بھارتی سفارتکاروں نے شیشے پر اعتراض کیا، شیشہ ہٹانے کے باوجود سفارتکار دم دبا کر بھاگ گئے۔

اپنے بیان میں وزیرخارجہ نے کہا کہ بھارتی سفارتکار کلبھوشن یادیو سے کلبھوشن کی کوئی بات سنے بغیر چلے گئے۔ ہم نے یہ بھی کہا کہ ایک کے علاوہ سیکیورٹی اہلکار بھی ہٹا دیتے ہیں۔ سیکیورٹی کے پیش نظر بالکل تنہا نہیں چھوڑ سکتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کی بدنیتی کھل گئی، یہ رسائی نہیں چاہتے تھے۔

خیال رہے کہ پاکستان میں دہشت گرد کارروائیوں میں ملوث بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو نے اپنی سزا کیخلاف نظرثانی اپیل دائر کرنے سے انکار کردیا ہے۔

کلبھوشن یادیو پاکستان کے خلاف سرگرمیوں میں ملوث رہا اور بھارتی ایجنٹ نے تخریب کاری کی کارروائیوں میں ملوث ہونے کا اعتراف بھی کیا۔

پاکستان نے 17 جون2020 کو کمانڈر یادیو کو کہا تھا کہ سزا کیخلاف نظر ثانی اپیل دائر کرے تو اسے قانونی رہنمائی فراہم کی جائے گی۔

بھارتی جاسوس نے اپنا قانونی حق استعمال کرتے ہوئے اپنی سزا کیخلاف نظر ثانی کی اپیل دائر کرنے سے انکار کردیا ہے۔ بھارتی جاسوس نے اپنی زیر التوا رحم کی اپیل پر فیصلے کا انتظار کرنے کوترجیح دی ہے۔

پاکستان کی سیکیورٹی فورسز نے3 مارچ2016 کو بلوچستان سے بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کو گرفتار کیا تھا۔

جرم ثابت ہونے پر 10 اپریل 2017 کوبھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کو سزائے موت سنائی گئی تھی۔

بھارت نے عالمی عدالت انصاف سے رجوع کرکے کلبھوشن یادیو کی سزا پر عمل درآمد روکنے اوراس کی رہائی کامطالبہ کیا تھا۔

عالمی عدالت انصاف نے بھارت کی جانب سے کلبھوشن یادیو کی واپسی، رہائی اور فوجی عدالت کا فیصلہ ختم کرنے کی درخواست مسترد کر دی تھی اور  پاکستان کو کلبھوشن یادیو کی سزائے موت پر نظر ثانی کرنے کا کہا تھا۔


متعلقہ خبریں