مردان: تخت بائی میں آثار قدیمہ کو نقصان پہنچانے والے چار افراد گرفتار



 مردان: خیبرپختونخوا کے ضلع مردان کے علاقے تخت بائی میں آثار قدیمہ کو نقصان پہنچانے والے چار افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق انچارج تخت بھائی آثار قدیمہ میاں وہاب نے بتایا ہے کہ آثار قدیمہ ڈیڑھ ہزار سال پُرانے ہیں جن کو قبضے میں لے لیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملزمان کے خلاف آثار قدیمہ ایکٹ کے تحت رپورٹ درج کر لی ہے۔

خیال رہے کہ آج سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ تخت بائی میں کھدائی کے دوران برآمد ہونے والے آثار قدیمہ کو توڑا جا رہا ہے۔

ڈائریکٹر محکمہ آثار قدیمہ خیبرپختونخوا ڈاکٹر عبدالصمد پر فرد جرم عائد

واضح رہے کہ تخت بائی پشاور سے تقریباًً 80 کلومیٹر کے فاصلے پر ایک بدھا تہذیب کی باقیات پر مشتمل مقام ہے جو اندازہً ایک صدی قبلِ مسیح سے تعلق رکھتا ہے۔

یہ مردان سے تقریباًً 15 پندرہ کلومیٹر کے فاصلے پر صوبہ سرحد میں واقع ہے جسے 1980 میں یونیسکو نے عالمی ثقافتی ورثہ قرار دیا گیا تھا۔

تخت اس کو اس لیے کہا گیا کہ یہ ایک پہاڑی پر واقع ہے اور بہائی اس لیے کہ اس کے ساتھ ہی ایک دریا بہتا تھا۔


متعلقہ خبریں