ساغر صدیقی کو ہم سے بچھڑے 46 برس بیت گئے


 لاہور: اردو ادب کے ممتاز فقیر منش شاعر ساغر صدیقی کو ہم سے بچھڑے 46 برس بیت گئے۔

ساغر صدیقی کی غزلیں اور اشعار اردو ادب کا قیمتی سرمایہ ہیں اور ان کا کلام آج بھی زندہ ہے۔ ساغر صدیقی 1928 کو بھارت کے شہر انبالہ میں پیدا ہوئے تھے۔

ساغر صدیقی کا اصل نام محمد اختر تھا اور وہ 14 برس کی عمر میں ہی شاعری شروع کرنے لگ گئے تھے۔ انہوں نے ابتدا میں ’ناصر حجازی‘ کے تخلص سے غزلیں کہیں اور بعد ازاں ’ساغر صدیقی‘ کے نام سے خود کو منوایا۔

یہ بھی پڑھیں شہنشاہ غزل مہدی حسن کا 93 واں یوم پیدائش آج منایا جا رہا

وفات تک ان کے کل چھ مجموعے غم بہار‘ زہر آرزو‘ لوح جنوں‘ سبز گنبد اور شبِ آگہی منظرِ عام پر آ چکے تھے۔ ساغر نے غزل‘ نظم‘ قطعہ‘ رباعی‘ نعت‘ گیت الغرض ہر صنفِ سخن میں طبع آزمائی کی ہے۔

ساغر صدیقی 19 جولائی 1974 کو اس جہانِ فانی سے رخصت ہو گئے تھے۔


متعلقہ خبریں