کورونا سے صحت یاب مریض مختلف بیماریوں میں مبتلا ہونے لگے


لاہور: پنجاب میں کورونا وائرس سے صحت یاب ہونے والے مریض مخلتف بیماریوں میں مبتلا ہونے لگے ہیں۔

ہم نیوز سے گفتگو میں پنجاب حکومت کی جانب سے تشکیل دیئے جانے والے کورونا ایکسپرٹ ایڈوائزری گروہ کے سینیئر ممبر ڈاکٹر جاوید حیات خان کا کہنا ہے کہ کورونا سے متاثرہ افراد شوگر ،ہائپرٹینشن ، دل اور مختلف دماغی امراض میں مبتلا ہو رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ کورونا کے بعد ہونے والی شوگر، دل اور دماغ کی بیماریوں کو کورونا کی کمپلیکیشن کہا جا سکتا ہے۔

ڈاکٹر جاوید حیات خان کا کہنا تھا کہ آئی سی یو میں زیر اعلاج رہنے والے مریضوں کا نظام تنفس زیادہ متاثر ہوا ہے۔ ایسے مریض جو آئی سی یو سے ڈسچارج ہوئے انکو سانس لینے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

 پنجاب میں کورونا کے 328 نئے کیسز رپورٹ، مزید 12 افراد جاں بحق

انہوں نے کہا کہ بعض اوقات انہیں دوبارہ بھی آکسیجن کی ضرورت پڑ سکتی ہے جس کی وجہ پھیپھڑوں میں ہونے والا ایک انفیکشن ہے۔

سانس کی تکلیف کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ امریکہ میں بہت سے مریضوں کو کورونا سے صحت یاب ہونے کے بعد بھی پھیپھڑوں کا ٹرانسپلانٹ کروانا پڑا۔ اسی طرح بہت سے مریض ایسے ہیں جنہیں دماغی امراض کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ ایسے مریضوں کو سر درد کے مسائل بھی ہو سکتے ہیں جبکہ یاداشت میں کمی بھی ایسے مریضوں کا مقدر بن سکتی ہے۔

ڈاکٹر جاوید حیات خان کا کہنا تھا کہ ابھی یہ کہنا قبل از وقت ہے کہ کورونا کے بعد پیدا ہونے والی ان بیماریوں کے ساتھ کسی مریض کو کب تک رہنا پڑ سکتا ہے، تاہم انکا کہنا تھا کہ سارس فیملی کے پہلے وائرسز کے باعث جن مریضوں میں ایسی کمپلیکیشن پیدا ہوئیں وہ جلد صحت یاب بھی ہو گئے تھے۔

ان کے مطابق اس موزی وبا اور اسکے بعد پیدا ہونے والے مضر اثرات سے صرف حکومت کی جانب سے وضع کردہ ایس او پیز پر عملدرامد کر کے ہی بچا جا سکتا ہے۔


متعلقہ خبریں