100 ادویہ ساز کمپنیوں نے قیمتوں میں اضافے کی درخواست کردی

100 ادویہ ساز کمپنیوں نے قیمتوں میں اضافے کی درخواست کردی

اسلام آباد: وفاقی وزارت قومی صحت نے واضح کیا ہے کہ وفاقی حکومت نے ادویات کی قیمتوں میں  فوری طور پرکوئی اضافہ نہیں کیا ہے۔

ادویات کی قیمتوں میں 500 سے 700 فیصد اضافے کا انکشاف

ہم نیوز کے مطابق وزارت قومی صحت کے ترجمان کا کہنا ہے کہ حکومت نے زندگی بچانے والی ادویات کی قیمتوں میں اضافے کی کوئی منظوری نہیں دی ہے۔

ترجمان کے مطابق پہلے ادویہ سازکمپنیوں کو اختیارحاصل تھا کہ وہ خود قیمتوں میں سات سے دس فیصد تک اضافہ کر سکتی تھیں۔

ہم نیوز کے مطابق ترجمان نے کہا ہے کہ آئینی پیچیدگیاں ختم کرنے کے لیے وفاقی حکومت نے ڈرگ پرائسنگ پالیسی 2018 میں ترامیم کی۔ انہوں نے واضح کیا ہے کہ وفاقی حکومت ادویہ ساز کمپنیوں کی جانب سے دوائی کی قیمت میں اضافے کوختم کر سکتی ہے اور یا روک سکتی ہے۔

ترجمان نے اس ضمن میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ ڈریپ نے ڈرگ پرائسنگ پالیسی میں تبدیلی کا باقاعدہ نوٹیفکیشن حال ہی میں جاری کیا ہے۔

دواساز کمپنیوں کا 395 ادویات کی قیمتوں میں کمی سے انکار

ہم نیوز کے مطابق ترجمان وفاقی وزارت قومی صحت کا کہنا ہے کہ تمام اقدامات کمپنیوں کی حکومت کو دی جانے والی یقین دہانی کے تناظرمیں اٹھائے گئے تھے۔

ترجمان کا کہنا ہے کہ ادویہ ساز کمپنیوں نے یہ یقین دہانی کرائی تھی کہ ستمبر2020 تک ادویات کی قیمتوں میں اضافہ نہیں کریں گی لیکن ادویہ سازکمپنیوں نےحکومت کودی جانےوالی یقین دہانی کی پاسداری نہیں کی۔

ہم نیوز کے مطابق ترجمان وفاقی وزارت قومی صحت کا کہنا ہے کہ تقریباً 100 ادویہ ساز کمپنیوں نے ادویات کی قیمتوں میں اضافے کی درخواست کردی ہے۔

پاکستان میں ادویات کی قیمتوں کا تعین بڑا مسئلہ ہے،ڈاکٹر ظفرمرزا

ترجمان کے مطابق حکومت کو اختیار حاصل ہے کہ وہ مداخلت کر کے کسی ایک یا تمام ادویات کی قیمتوں کو منجمد کردے۔


متعلقہ خبریں