مصنوعی ذہانت کے ذریعے ایک دوسرے سے مختلف زبانوں میں گفتگو کرنا ممکن



مصنوعی ذہانت نے اب اجنبی لوگوں کا ایک دوسرے سے مختلف زبانوں میں گفتگو کرنا ممکن بنا دیا ہے۔

ٹیکنالوجی کمپنی نے ایسے ایئر فون تیار کرڈالے جنہیں پہن کر کسی بھی زبان میں گفتگو کی جا سکتی ہے۔ یہ ایئر فون دو افراد کے لیے ہیں۔

مصنوعی ذہانت کی ٹیکنالوجی سے لیس ایئر فون ایک دوسرے سے گفتگو کرنے والے دو افراد کو پہننا پڑتے ہیں، اس کے بعد آپ اپنی زبان میں گفتگو کریں اور آپ کا مقابل اپنی زبان میں۔

یہ بھی پڑھیں: دبئی میں بغیر ڈرائیور کے روبوٹ بس کی آزمائش شروع

ایئر فون میں لگا مصنوعی ذہانت کا سسٹم اس گفتگو کو سننے والے کی زبان میں ترجمہ کر کے پیش کرے گا۔

اس ٹیکنالوجی کے ذریعے بغیر رکے ایک دوسرے سے بات کرنا اور مطلب سمجھانا بہت آسان ہو گیا ہے۔ ڈبلیو ٹی ٹو پلس ٹرانسلیٹر میں 20 زبانوں کا ترجمہ کرنے کی صلاحیت موجود ہے۔

آج کے اس جدید ترقی یافتہ دور میں ایجادات، سائنسی تجربات کے بعد اب سرکاری امور بھی روبوٹ دیکھنے لگے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق کم خرچ، تیز رفتار اور دیے گئے کام کو ٹھیک سے انجام دینے کی صلاحیت نے روبوٹ کو انسانوں پر ترجیح دے دی ہے۔

روس کے شہر پرم کے سرکاری دفتر میں انسان نما ربورٹ کو بطور خاتون کلرک بھرتی کیا گیا ہے جس کا کام جانچ پڑتال کے بعد لوگوں کو سرٹیفکیٹ جاری کرنا ہے۔

رپورٹ کے مطابق لوگوں کا ڈیٹا، کرمنل ریکارڈ کی مکمل جانچ اور دستاویز کی تصدیق کا کام اس روبوٹ کلرک کے ذمہ ہے جس سے درخواست کنندگان اپنی مطلوبہ شعبے سے متعلق کلیئرنس سرٹیفکیٹ حاصل کرتے ہیں جو کہ قانونی امور کے لیے طلب کیے جاتے ہیں۔

بدلتی ٹیکنالوجی کے سبب آئند 15 سال کے بعد کا نہیں سوچ سکتے، فواد چوہدری

روبوٹ کو ایک روسی خاتون کی دی گئی ہے جبکہ اسے ڈیزائن کرنے والی کمپنی کا کہنا ہے کہ منصوعی ذہانت کے ذریعے ہزاروں خواتین کے چہروں کو پرکھنے کے بعد اس روبوٹ کو اوسط روسی خاتون جیسا بنایا گیا ہے۔

یہ روبوٹ لوگوں سے سوالات پوچھتا ہے اور اسے اسکینر اور پرنٹر سے منسلک کیا گیا ہے جب کہ اسے حساس دستاویز تک رسائی بھی حاصل ہے جیسے حقیقی معنوں میں ایک سرکاری کلرک کو حاصل ہوتی ہے۔


متعلقہ خبریں