وزیراعظم نے ڈاکٹرعامرلیاقت حسین کا استعفیٰ مسترد کر دیا


اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے کراچی سے پاکستان تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر عامر لیاقت حسین کا استعفیٰ مسترد کر دیا ہے۔

ڈاکٹر عامر لیاقت نے کچھ دیر قبل وزیراعظم سے ملاقات کی تھی۔ ملاقات کے بعد پاکستان تحریک انصاف کے رہنما نے بتایا انہوں نےاپنا دل کھول کر وزیراعظم کے سامنے رکھا۔

رہنما پی ٹی آئی عامر لیاقت نے بتایا کہ وزیراعظم نے کراچی کےمسائل پر آواز بلند کرنے پر انہیں سراہا۔ ڈاکٹرعامر لیاقت نے بتایا وزیراعظم نے کہا یہی عوام کا درد رکھنے والے منتخب رہنما کا کردار ہوناچا ہیے۔

کراچی سے پاکستان تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر عامر لیاقت حسین نے بتایا کہ وزیراعظم نے ان کا 4صفحات پر مشتمل استعفیٰ مستردکردیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:استعفیٰ دے دوں گا، ڈاکٹر عامر لیاقت

عامر لیاقت نے16 جولائی کو اعلان کیا تھا کہ وہ کراچی کے مسائل حل نہ ہونے کی وجہ سے مستعفی ہو جائیں گے۔

سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر انہوں نے لکھا کہ’میں اعتراف کرتا ہوں میں کراچی کا ایک بے بس ایم این اے ہوں، اپنے لوگوں کو بجلی فراہم کروانے سے قاصر ہوں‘۔

رہنما پی ٹی آئی عامر لیاقت نے اپنے اکاؤنٹ سے لکھا کہ کراچی اور بالخصوص اپنے حلقے کے لوگوں کا تڑپنا سسکنا نہیں دیکھا جاتا‘۔

خیال رہے کہ ڈاکٹر عامر لیاقت نے اس سے قبل جنوری 2020 میں بھی اسمبلی کی رکنیت سے مستعفی ہونے کا عندیہ دیا تھا۔

انہوں نے کہا تھا کہ مسائل کے حل کے لیے کہاں جائیں؟، میں کھل کر بتانا چاہتا ہوں کوئی وفاقی وزیر قومی اسمبلی کے رکن کے فون تک کا جواب نہیں دیتا۔ حالات یہی رہے تو کم از کم میں اپنی نشست سے استعفی دینے میں ذرا بھی دیر نہیں کروں گا۔

عامر لیاقت حسین نے کہا کہ لاپرواہی، غیرذمے داری اور بے اعتنائی کی حد ہے، جب وفاقی وزرا اپنے ہی اراکین قومی اسمبلی کو جواب دینے کے روادار نہیں تو عوام کو کیا خاک ریلیف دیں گے؟ وزرا صاحبان زمین پر انسان بن کر رہیں، انسانوں کو اپنے در کا محتاج مت سمجھیں، صبر بھی ایک حد تک ہوتا ہے۔


متعلقہ خبریں