کراچی میں آٹا مہنگا اور لاہور میں نایاب ہوگیا



کراچی میں فلور ملز مالکان نے آٹے کی قیمت میں 3 روپے کلو اضافہ کردیا ہے۔ فلور ملز نے گزشتہ ایک ہفتے کے دوران آٹے کی قیمتوں میں 9 روپے فی کلو گرام کا اضافہ کیا ہے۔

گزشتہ ایک ہفتے کے دوران آٹے کی  قیمت 48 روپے سے 57 روپے تک پہنچ گئی ہے۔ ڈھائی نمبر آٹے کے 10 کلو تھیلے کی قیمت 570 روپے ہو گئی۔

فلور ملز مالکان کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت کی جانب سے فلور ملز کو گزشتہ ہفتے گندم نہیں ملی اور سندھ سے بڑے پیمانے پر گندم پنجاب جارہی ہے۔

کراچی میں آٹے کی فی کلو قیمت54 روپے سے57 روپے کردی گئی ہے۔ فلور ملز مالکان  کی جانب سے گزشتہ ایک ہفتے کے دوران  آٹے کی  قیمت 48 روپے سے 57 روپے تک پہنچ گئی۔

فائن آٹے کی قیمت میں ڈیڑھ روپے اور چکی آٹے کی قیمت میں 2 روپے فی کلو اضافہ کر دیا گیا ہے۔ اوپن مارکیٹ میں گندم کی بوری کی قیمت میں300 روپے اضافہ ہوا اور سو کلو کی بوری 5100 روپے کی ہوگئی ہے۔

دوسری جانب لاہورمیں آٹے اور چینی کی قلت برقرار ہے اور شہری آٹے اور چینی کی تلاش میں خوار ہو کر رہ گئے۔

عوام کا کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے کوئی اقدامات نہیں کئے جا رہے۔ پنجاب حکومت نے بیس کلو آٹے کے تھیلے کی قیمت تو آٹھ سو ساٹھ روپے مقرر کر دی لیکن شہرمیں ڈیمانڈ کے مطابق سپلائی یقینی نہیں بنائی جاسکی۔

لاہور میں سرکاری ریٹ ستر روپے فی کلو پر چینی کی دستیابی بھی ممکن نہیں ہو پائی۔ پریشان حال شہریوں کا کہنا ہے کہ آٹا اور چینی ہر گھر کی بنیادی ضرورت ہے۔

حکام قلت کے خاتمے کیلئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کریں۔ چھوٹی اور بڑی سب دکانوں پر آٹا ختم ہے اور بہت مشکل کا سامنا کررہے ہیں۔ دکانداروں کے مطابق سپلائی میں کمی درپیش ہے جو جلد دور ہو جائے گی۔

دکانداروں کا کہنا ہے کہ آٹے کی سپلائی بہت زیادہ متاثر ہے جس کی وجہ سے مقامی مارکیٹ میں آٹے کی قلت دیکھنے میں آ رہی ہے۔ ہمیں چینی نہیں مل رہی، مہنگی ہو گئی ہے۔


متعلقہ خبریں