پاکستان کے کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں78فیصد کمی


کراچی: اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق ملک مالی سال 2020 میں ملک کے کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں78 فیصد کی نمایاں کمی ہوئی ہے۔

پاکستان کے مرکزی بینک کی جانب سے جاری ہونے والے اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ مالی سال 2020 میں کرنٹ اکاؤٹ خسارہ جی ڈی پی کا1.1 فیصد رہا۔ مالی سال 2020 کے اختتام پر کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 2 ارب 66 کروڑ ڈالر رہا۔

اسٹیٹ بینک کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ مالی سال 2019 کے اختتام پر کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 13ارب 43 کروڑ ڈالر تھا جو جی ڈی پی کے 4.8 فیصد ریکارڈ کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں:جون میں ترسیلات زر میں ریکارڈ اضافہ

مالی سال 2020 کے اختتام تک 22 ارب 50 کروڑ ڈالر کی اشیا برآمد اور 42ارب 41 کروڑ ڈالر کی درآمد کی گئیں۔

مالی سال 2020 کے اختتام پر ترسیلات زر 23ارب 12 کروڑڈالر ریکارڈ کی گئیں جب کہ مالی سال 2019 کے اختتام پر 24.25 ارب ڈالر کی برآمد کی گئیں تھیں۔ مالی سال 2019 کے اختتام پر 51.86 ارب ڈالر کی اشیا درآمد ہوئیں تھیں۔

خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے بتایا تھا کہ رواں سال جون میں ریکارڈ سطح کی ترسیلات زر موصول ہوئیں۔

اسٹیٹ بینک کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق جون کے دوران ترسیلات زر میں50.7 فیصد کا نمایاں اضافہ ہوا۔

اسٹیٹ بینک کے اعلامیہ کے مطابق جون 2019 میں 1،636.4 ملین ڈالر کی ترسیلات زر موصول ہوئی تھیں۔ رواں سال ترسیلات زر 23،120.7 ملین ڈالر کی ریکارڈ بلند سطح پر پہنچ گئیں۔

مرکزی بینک کے اعلامیہ کے مطابق گزشتہ سال کے مقابلے میں رواں سال ترسیلات زر میں6.4فیصد اضافہ ہوا۔ مارچ تا جون 2020 میں ترسیلات زر میں گزشتہ مالی سال کے نسبت 7.8فیصد اضافہ ہوا۔


متعلقہ خبریں