لاہور میں مصنوعی جنگل اگانے کے منصوبے کا آغاز

فائل فوٹو


لاہور: لاہور میں ماحول کی بہتری کے لیے مصنوعی جنگل اگانے کے منصوبے کا آغاز ہو گیا۔

پاکستان کے دوسرے بڑے شہر کو کلین اینڈ گرین بنانے کے مشن پر کام کا آغاز ہو گیا۔ لاہور میں 154 کنال پر میاواکی جنگلات لگانے کا کام جاری ہے۔

منصوعی جنگل اگانے کے لیے 35 اقسام کے ایک لاکھ 60 ہزار 605 درخت لگائے جائیں گے جو جاپانی طریقہ کار کے تحت پارکس اور سڑکوں کے گرد لگائے جا رہے ہیں۔

شہر میں سب سے بڑا میاواکی جنگل کینال روڈ پر فتح گڑھ تا ہربنس پورہ تک 50 کنال اراضی  پر لگے گا، جس میں 45 ہزار درخت لگائے جائیں گے۔

جیلانی پارک، گلشن روای، گرین ٹاؤن، سبزہ زار اسکیم،  گلبرگ، جلو گارڈن، تاج باغ، ریلوے اسٹیشن، شادمان، گلشن راوی، جوہر ٹاؤن اور شاہدرہ سمیت 52 مقامات پر مصنوعی جنگل لگے گا۔ جس میں جامن، شہتوت کے علاوہ سایہ دار پودے ہوں گے جو تین سال میں درخت بن جائیں گے۔

یہ بھی پڑھیں پنجاب کے وزیرجنگلی حیات اسد کھوکھر مستعفی

انتظامیہ کی جانب سے میاواکی جنگل اگانے کا منصوبہ چھ ماہ میں مکمل کرنے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ مصنوعی جنگل لگنے سے جہاں ماحولیاتی آلودگی میں کمی ہو گی وہیں شہر کی خوب صورتی میں بھی اضافہ ہو گا۔

گزشتہ ہفتے وزیر اعظم عمران خان نے کہوٹہ میں مون سون شجر کاری مہم کے افتتاح کے موقع پر کہا تھا کہ پاکستان بد قسمتی سے دنیا میں وہ ملک ہے جہاں جنگلات بہت کم ہیں، اگر جنگلات نہ اگائے گئے تو بہت زیادہ نقصان اٹھانا پڑے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں آزادی سے اب تک 30 نیشنل پارک تھے، ہم نے مزید 9 نیشنل پارک ڈیکلیئر کیے ہیں جبکہ ان کی تعداد کو مزید بڑھائیں گے۔

وزیر اعظم نے کہا تھا کہ ہم نے صرف پودے لگانے ہی نہیں ان کو بچانا بھی ہے جس کے لیے جنگلات کےنگہبان 300 سے بڑھا کر 3 ہزار تک لے جا رہے ہیں۔


متعلقہ خبریں