نیب کے رہنے کا کوئی جواز نہیں، بلاول کا چیئرمین نیب کے استعفے کا مطالبہ



لاہور: پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے مطالبہ کیا ہے کہ نیب کے رہنے کا کوئی جواز نہیں اور چیئرمین جسٹس(ریٹائرڈ) جاوید اقبال کو مستعفی ہونا چاہیے۔

لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اب نیب کے قائم رہنے کا کوئی جواز نہیں رہتا، نیب کو تالا لگائیں اور غیر آئینی ادارے کو بند کریں۔ چیئرمین نیب استعفیٰ دیں اور گھر جائیں۔

چیئرمین پیپلزپارٹی کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی والے خود کہہ رہے ہیں پنجاب میں کرپشن ہورہی ہے، بتایاجائے پنجاب میں کرپشن کون کررہا ہے ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل نے کہا یہ پاکستان کی کرپٹ ترین حکومت ہے، کیا آج بھی کرپشن کی ذمہ داری ن لیگ اور پیپلزپارٹی ہے؟

بلاول نے کہا کہ نیب کو اپنے آپ کو واضح کرنا چاہیے، حکومت کے میگا اسکیمز پر نیب ایکشن نہیں لے رہا۔ پہلے صرف ہم کہتے تھے اب عدلیہ نے بھی کہہ دیا۔ فیس نہیں کیس دیکھنے والا مذاق بند کریں نیب کو ختم کرنے کیلئے تمام اسٹیک ہولڈرز کو اکٹھا ہونا چاہیے۔ بلاتفریق احتساب کیلئے سب کو مل کر قانون سازی کرنا ہوگی۔

چیئرمین بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ خورشید شاہ سمیت نیب کےتمام قیدیوں کو رہا کیاجائے، اس کٹھ پتلی حکومت کو چلاتے رہے تو مزید نقصان ہوگا۔

انہوں نے بتایا کہ عید اورشہبازشریف کی صحت یابی کے بعد اپوزیشن کی اے پی سی ہوگی۔ ن لیگ سے اے پی سی پر تفصیلی بات ہوئی۔

شہبازشریف سے آج بھی ٹیلی فون پربات ہوئی ہے، شہبازشریف کی صحت پر کسی کو سیاست نہیں کرنی چاہیے، مریم نواز سے بھی رابطہ رہتا ہے۔ میں نے مریم نوازشریف کو آم بھیجے اور انہوں نے شکریہ ادا کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ پنجاب پاکستان کا سب سے بڑا صوبہ ہے۔ پنجاب میں آن ٹریننگ وزیراعلیٰ نہیں رکھا جاسکتا۔ پنجاب اس سے بہتر کا مستحق ہے۔ جب ایسے وزیرہوں گے تو پنجاب کے ساتھ یہی ہوگا۔

بلاول نے کہا کہ پنجاب کی ٹیم ناکام، نااہل اور نالائق ہے۔  پی ٹی آئی نے پنجاب کی زراعت تباہ کردی۔ ہمارا کسان ایمرجنسی میں ہے۔ کسان کی معاشی صورتحال خراب ہورہی ہے۔

پیپلزپارٹی کے چیئرمین نے کہا کہ اپوزیشن مڈٹرم الیکشن یا پارلیمنٹ میں نئی حکومت دونوں آپشنز پر غور کر رہی ہے۔ وہ ایجنڈا اپنایا جائے گا جو جمہوریت اور معیشت کیلئے ضروری ہے۔ احتجاج سمیت بہت سی تجاویز زیرغور ہیں۔ ہم لانگ مارچ کریں تو وہاں بھی لوگ احتیاطی تدابیر اپنائیں گے۔


متعلقہ خبریں