وزیراعظم کی گیس سے متعلق حقائق مشترکہ مفادات کونسل میں پیش کرنے کی ہدایت

نئے خصوصی اقتصادی زونز کے قیام کی منظوری

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے گیس کے شعبے سے متعلق حقائق مشترکہ مفادات کونسل میں پیش کرنے کی ہدایت کردی ہے۔

شعبہ گیس سے متعلق امور پر اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ گیس کے شعبے سے متعلق جامع منصوبہ بندی کی ضرورت ہے۔ گیس سے متعلقہ معاملات کا تعلق پورے ملک کا معاملہ ہے۔

وزیراعظم عمران خان نے ہدایت کی کہ گیس سے متعلقہ معاملات پر باہمی مشاورت سے مستقبل کا لائحہ عمل تشکیل دیا جائے۔ گیس کے شعبے کے نامور ماہرین سے مشاورت کا عمل شروع کیا جائے۔

وزیراعظم کی زیر صدارت اجلاس میں ملک میں گیس کی طلب و رسد اور انفراسٹرکچر سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ گیس کے شعبے میں درپیش مسائل اور حل کےلیے لائحہ عمل پر بھی تفصیلی بحث کی گئی۔

اجلاس میں وزیراعظم کو ملکی سطح پر گیس کی پیداوار اورطلب و رسد کے تخمینوں پر بریفنگ دی گئی۔

اجلاس میں وزیردفاع پرویز خٹک، وزیراطلاعات شبلی فراز، وزیربین الصوبائی امور فہمیدہ مرزا، وزیرمنصوبہ بندی اسد عمر اور اور وزیرتوانائی عمرایوب نے شرکت کی۔

خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے ماری پیٹرولیم نے سندھ کے ضلع گھوٹکی میں گیس کے بڑے ذخائر دریافت کیے تھے۔

ماری پیٹرولیم نے کہا تھا کہ بلال ون کنویں کے مقام پرگیس کے ذخائردریافت ہوئے ہیں۔ ماری پیٹرولیم نے ایک ہزار 202 میٹرگہرے کنویں کی کھدائی کی ہے۔

مزید پڑھیں: کوہاٹ میں تیل و گیس کے ذخائر دریافت

ماری پیٹرولیم کے مطابق کنویں کی کھدائی کا آغاز 21 اپریل 2020 میں کیا گیا تھا اور گیس کے ذخائر دریافت کرنے میں کامیابی ملی۔

خیال رہے کہ اس سال فروری میں تیل اور گیس کی تلاش کرنے والی سرکاری کمپنی پاکستان پیٹرولیم لمیٹڈ (پی پی ایل) نے بلوچستان میں مارگینڈ بلاک سے دس کھرب مکعب فٹ گیس کے ذخائر دریافت ہونے کا امکان ظاہر کیا تھا۔

پی پی ایل کے مطابق مارگینڈ ایکس ون میں 30 جون 2019 کو کھدائی کا آغاز کیا گیا تھا اور 4،500 میٹر کی گہرائی میں ماڈیولر ڈائنامکس ٹیسٹنگ (ایم ڈی ٹی) سے ہائیڈروکاربن کی موجودگی کے شواہد ملے ہیں۔

کنویں کے ڈرل اسٹیم ٹیسٹ سے معلوم ہوا تھا کہ ایک دن کی پیداوار 10.7 ملین مکعب فٹ گیس اور 132 بیرل مائع ہو سکتی ہے۔ حکام کا کہنا تھا کہ گیس کے ذخائر سے متعلق حتمی اعدادوشمار کنویں کی کھدائی مکمل ہونے کے بعد ہی معلوم ہو سکیں گے۔

کمپنی کی جانب سے جاری ابتدائی بیان میں کہا گیا تھا  کہ مارگینڈ بلاک کی ساخت پر مبنی ابتدائی تخمینے سے یہ پتہ چلتا ہے کہ اس بلاک میں ایک کھرب مکعب فٹ ذخائر موجود ہیں تاہم مزید کنویں کھودنے سے اس اندازے کی تائید ہو سکے گی۔

یاد رہے کہ گزشتہ سال نومبر میں آئل اینڈ گیس ڈویلپمنٹ کمپنی لمیٹڈ (او جی ڈی سی ایل) نے سندھ سے تیل اور گیس کے بہت بڑے ذخائر دریافت کر لیے تھے۔

ہم نیوز کے مطابق  اس علاقے میں شیل گیس اور تیل کے وسیع ذخائر موجود ہیں جو پاکستان کی اگلے 90 سال تک گیس کی ضروریات پوری کر سکتے ہیں۔


متعلقہ خبریں