سندھ کابینہ نے دہشتگردی میں جانی نقصان کا معاوضہ بڑھاکر 10 لاکھ روپے کردیا

فائل فوٹو


کراچی: سندھ کابینہ  نے دہشتگردی میں جانی نقصان کا معاوضہ 5لاکھ سے بڑھاکر 10لاکھ  روپے کرنے کی منظوری دے دی۔

وزیراعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ کی زیرصدارت اجلاس میں کراس فائرمیں عام شہریوں کی اموات پر معاوضہ 2لاکھ سے بڑھاکر 5لاکھ روپے کرنے کی منظوری دے دی گئی۔

اسی طرح ٹارگٹ کلنگ کی زدمیں آنے والے افراد کا معاوضہ 2لاکھ سے 5لاکھ  روپے کرنےکی منظوری دے دی گئی۔ دہشتگردی میں معمولی زخمی کا معاوضہ ایک لاکھ روپے سے بڑھانے کی منظوری دے دی گئی۔

اجلاس میں دہشتگردی میں مستقل معذور ہونے والے افراد کا معاوضہ 2لاکھ  سے 4لاکھ روپے کرنےکی منظوری دی گئی۔ دہشتگردی میں شدیدزخمی ہونے والوں کو پہلے کوئی معاوضہ نہیں دیا جاتا تھا، اب ایسے افراد کو 2لاکھ  ملیں گے

اجلاس میں قدرتی آفات میں جاں بحق ہونے والوں کیلئے معاوضہ ایک لاکھ سے بڑھاکر 2لاکھ  روپے کرنےکی منظوری دی گئی۔

ایسے افراد جن کا نقصان ہو ان کا معاوضہ  5ہزارسے بڑھاکر50ہزار روپے کرنےکی منظوری دے دی گئی۔ نقصانات کی مختلف اقسام کا معاوضہ  2لاکھ سے بڑھا کر5لاکھ  روپے کردیا گیا۔

خیال رہے کہ 17 جون کو وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے  نئے مالی سال کا بجٹ پیش کرتے ہوئے کہا تھا  کہ سندھ بجٹ 21-2020 کا تخمینہ 1241.13 بلین ہے، بجٹ 21-2020 کا مجموعی خسارہ 18.38 بلین ہے، غیر ترقیاتی اخراجات کا تخمینہ 9868.99 بلین روپے ہے،۔ ترقیاتی اخراجات کا تخمینہ 2232.94 ارب روپے ہے۔

وزیراعلی سندھ نے کہا تھا کہ کیپٹل اخراجات کا تخمینہ 39.19 بلین ہے، کل ٹیکس وصولی کا تخمینہ 1222.75 ارب روپے ہے جس میں وفاقی ٹیکس وصولی 760.30 بلین یعنی65فیصد ہے،صوبائی ٹیکس وصولی313.39بلین یعنی26.8 فیصد ہے ،کیپٹل ٹیکس وصولی 25.00 ارب روپے یعنی2.1فیصد ہے،اور دیگر ٹیکس وصولی (FPA & PSDP) 67.05 بلین یعنی 5.9 فیصد ہے۔

سید مراد علی شاہ نے کہا تھا کہ بجٹ 21-2020میں کوئی نیا ٹیکس متعارف نہیں کرایا گیا ہے، غیر ترقیاتی اخراجات میں اضافہ صرف 7 فیصد تک محدود ہے، غیر ترقیاتی اخراجات میں اضافہ بنیادی طور پر کورونا وائرس کی وجہ سے ہے جس کی مالیت 4.2بلین روپے ہے، بجٹ میں صحت کے شعبے میں 19 ارب مختص کئے ہیں، تعلیمی شعبے میں 22.9 ارب کا اضافہ موجودہ سال میں ہے


متعلقہ خبریں