سول ایوی ایشن کا خسارہ30 ارب 50کروڑ سے تجاوز کرگیا

سول ایوی ایشن کا خسارہ30 ارب 50کروڑ سے تجاوز کرگیا

فائل فوٹو


اسلام آباد: سول ایوی ایشن اتھارٹی کا خسارہ چارماہ میں 30 ارب 50 کروڑ سے تجاوز کرگیا ہے اور عالمی پروازوں کی بحالی تک ہر ہفتے ایک ارب 20 کروڑ کا مزید نقصان برداشت کرنا پڑے گا۔

کورونا وبا کے باعث عالمی فضائی بندش اور پروازوں کی کمی سے سی اے اے شدید نقصان کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

گزشتہ چار مہینوں میں پاکستان کے سب زیادہ ریونیو کمانے والے ادارے کو ریکارڈ خسارے کا سامنا ہے۔ سی اے اے کو 15 مارچ سے 15جولائی تک مجموعی طور پر30 ارب 50 کروڑ سے زائد خسارہ برداشت کرنا پڑا ہے۔

سول ایوی ایشن کو ایروناٹیکل چارجزکی مد میں 28 ارب روپے سے زائد کا نقصان ہو چکا ہے۔ ایوی ایشن ذرائع کے مطابق عالمی پروازوں کی بحالی تک سی اے اے کو ہر ہفتے ایک ارب 20 کروڑ کے خسارے کا سامنا کرنا ہوگا۔

یومیہ ایک ہزار سے زائد پروازیں پاکستان کی فضائی حدود استمال کرتیں تھیں لیکن کورونا وبا کے باعث 22 سے 25 فیصد پروازیں پاکستان کی فضائی حدود استمال کرتیں ہیں۔ اوور فلائنگ 75فیصد تک کم ہوئی ہے۔

دوسری جانب سول ایوی ایشن کے پارلیمانی سیکرٹری کا قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہنا تھا کہ  ہم نے ادارے تباہ نہیں کیے، پی آئی اے کی تباہی کی ذمہ دار گزشتہ حکومتیں ہیں جن کی خرابیاں ہمیں دور کرنا پڑ رہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ این سی او سی کی اجازت سے اندرون ملک اہم پروازیں کھول دی ہیں۔ ستمبر میں سکھر ایئر پورٹ پر پروازوں کی آمدورفت شروع ہو جائے گی۔

سیکرٹری نے کہا کہ کورونا وبا کے باعث عالمی فضائی بندش اور پروازوں کی کمی سے سی اے اے شدید متاثر ہوئی ہے۔ سول ایوی ایشن کو ایروناٹیکل چارجز کی مد میں 28 ارب روپے سے زائد کا نقصان ہوا ہے۔

وزیرہوابازی غلام سرور نے تحریری بیان قومی اسمبلی میں جمع کروایا۔ پی آئی اے کے قابل استعمال اورناقابل استعمال جہازوں کی تفصیلات بھی تحریری طور پر ایوان میں جمع کرائی گئی ہیں۔

وزیرہوابازی نے اپنے تحریری بیان میں پارلیمنٹ کو بتایا کہ پی آئی اے میں طیاروں کی تعداد34 ہے، اس وقت قابل مرمت طیاروں کی تعداد31 ہے اور3 ناقابل مرمت ہیں۔

غلام سرور نے بتایا کہ طیاروں میں بی777کی تعداد 12،اے 320کی تعداد12، اے ٹی آر72 کی تعداد 5 جبکہ اے ٹی آر42بھی 5 ہے۔


متعلقہ خبریں