امریکہ اور چین کے درمیان کشیدگی میں مزید اضافہ

امریکہ اور چین کے درمیان کشیدگی میں مزید اضافہ

فائل فوٹو


واشنگٹن: امریکہ اور چین کے مابین کشیدگی میں مزید اضافہ ہو رہا ہے۔ امریکہ نے ویزہ فراڈ کے الزام میں 3 چینی باشندوں کو گرفتار کر لیا۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق گرفتار افراد پر مبینہ طور پر چین کی افواج سے روابط پر جھوٹ بولنے کا الزام ہے۔ مذکورو گرفتاریاں سائنسدانوں کے سان فرانسسکو کے چینی قونصلیٹ میں روپوش ہونے کے بعد عمل میں آئی ہیں۔

امریکی سیکیورٹی ادارہ ایف بی آئی ایک اور چینی باشندے کو گرفتار کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں چین کا برازیل کے شہریوں پر کورونا ویکسین کا ٹرائل

امریکی محکمہ انصاف کے مطابق چینی فوجی سائنسدانوں کو امریکہ بھیجنے کا یہ ایک منصوبہ ہے جبکہ ٹرمپ انتظامیہ  ہیوسٹن میں قائم چینی قونصلیٹ کو بند کرنے کا حکم دے چکی ہے کیونکہ قونصلیٹ کے ذریعے امریکی معلومات چوری کی جا رہی تھیں۔

اس سے قبل امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کا کہنا تھا کہ چین عالمی قوانین کی پاسداری نہیں کر رہا ہے۔

امریکی وزیر خارجہ نے چین اور عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ عالمی ادارہ صحت کا جھکاؤ چین کی طرف ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ڈبلیو ایچ او سے نکلنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ امریکہ دنیا بھر میں کورونا وائرس روکنے کے لیے کردار ادا کرے گا۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ امریکہ نے عالمی ادارہ صحت نے نکلنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

امریکی صدر کا کہنا کہ عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) چین کی کٹھ پتلی بن چکی ہے اس لیے ہم نے عالمی ادارہ صحت سے نکلنے کا فیصلہ کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ امریکہ کیوں ڈبلیو ایچ او کو چین سے زیادہ پیسے دے ؟ چین امریکہ سے بہت پیسہ نکال رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں امریکہ میں 17 سال بعد پہلی سزائے موت

امریکی صدر کا کہنا تھا کہ چین امریکیوں کی ذاتی معلومات چوری کرنا چاہتا ہے جبکہ جوبائیڈن چین کے ساتھ اچھے تعلقات چاہتے ہیں۔

ایک ہفتے قبل امریکہ نےعالمی ادارہ صحت سے باضابطہ طور پر دستبردار ہونے کا نوٹس جمع کرایا تھا۔


متعلقہ خبریں