گرے لسٹ سے نکلنے کیلئے قانون سازی کی ضرورت ہے، شاہ محمود



ملتان: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان کو ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ سے نکلنے کے لیے قانون سازی کی ضرورت ہے۔ 

ملتان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت نے ٹھوس اقدامات کیے ہیں تاکہ گرے لسٹ سے وائٹ لسٹ میں آئیں، ایف اے ٹی ایف سے متعلق مشاورت کے بعد 8 بل تیار کرلیے ہیں۔

وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ کل اقوام متحدہ کے جنرل اسمبلی کے صدر پاکستان تشریف لارہے ہیں، خواہش ہے ان کے سامنے مقبوضہ کشمیر کے حالات رکھے جائیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ایک سال کے دوران مقبوضہ کشمیرمیں بچوں کوشہید کیا گیا اور ان سےزیادتی کی جا رہی ہیں، کورونا وبا میں بھی مظلوم کشمیریوں کو کوئی رعایت نہیں دی گئی۔

وزیر خارجہ نے پریس کانفرنس میں اپوزیشن کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا ۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کے پاس دس سال تھے۔ وہ نیب قانون میں بہتری لا سکتے تھے نہ لاسکے۔ پیر کی شام نیب بل پر اپوزیشن سے گفت و شنید کریں گے ۔

انہوں نے کہا کہ ن لیگ  نے جنوبی پنجاب صوبے کے لیے تفریق پیدا کرنے کی کوشش کی ۔ بارہ کروڑ کے صوبے کو چلانا آسان نہیں ہے، جنوبی پنجاب صوبہ پی ٹی آئی منشور کا حصہ ہے ۔

کورونا کی صورتحال سے متعلق بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اللہ کا شکر ہے کہ پاکستان کورونا سے کافی حدتک محفوظ رہا، ہماری اسمارٹ لاک ڈاوَن کی  پالیسی کامیاب رہی،کورونا وائرس کے کیسز اور اموات میں بہت کمی آ رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ کورونا وبا میں جاں بحق ڈاکٹرز اور طبی عملے کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔

جمہوری روایات میں عوام کے منتخب نمائندوں کی حیثیت افضل ہوتی ہے،شاہ محمود

شاہ محمود قریشی نے عوام سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ احتیاط کیجیے اپنے لیے اور اپنے گھر والوں کے لیے،اگر عید اور محرم پر غفلت برتی تو کورونا کیسز میں اضافہ ہوسکتا ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ماہرین نے 31 جولائی تک پاکستان میں 12 لاکھ کیسز کا اندازہ لگایا تھا تاہم اسمارٹ لاک ڈاؤن کی پالیسی سے کورونا کیسز میں کمی ہوئی ہے اور اسپتالوں پر بوجھ کم ہو رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بے احتیاطی کے باعث کورونا کیسزمیں اضافہ ہوسکتا ہے، محرم الحرام میں بھی کورونا ایس او پیز پر عمل کیا جائے، کورونا وبا کی وجہ سے بند کیے گئے سیکٹرز آہستہ آہستہ کھول رہے ہیں۔


متعلقہ خبریں