امریکہ میں سیاہ فام لڑکی کی ہلاکت کے خلاف مسلح احتجاج

امریکہ میں سیاہ فام لڑکی کی ہلاکت کے خلاف مسلح احتجاج

واشنگٹن: امریکہ میں سیاہ فام لڑکی کی ہلاکت کے خلاف مسلح احتجاج کیا گیا۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق جدید اسلحے سے لیس مظاہرین نے کینکٹی کٹ کے شہر لیوس ویلے میں احتجاجی مارچ کیا اور احتجاج کے دوران غلطی سے گولی چلنے سے 3 افراد زخمی بھی ہو گئے۔

دوسری جانب مارچ کو روکنے کے لیے سفید فام امریکیوں نے بھی ہتھیار اٹھا لیے تاہم دونوں گروپس کو علیحدہ رکھنے کے لیے پولیس کی بھاری نفری تعینات رہی۔

واضح رہے کہ 26 سالہ بریوناٹیلر سفید کپڑوں میں ملبوس اہلکاروں کی فائرنگ سے ہلاک ہوئی تھی۔

خیال رہے کہ امریکا سمیت دنیا بھر میں حال ہی میں نسلی تعصب کے خلاف مظاہرے گزشتہ ماہ 25 مئی کو اس وقت شروع ہوئے جب امریکی ریاست مینیسوٹا کے شہر مینیا پولس میں پولیس کے ہاتھوں سیاہ فام جارج فلائیڈ کی ہلاکت ہوئی۔

جارچ فلائیڈ کی ہلاکت پولیس کی جانب سے گرفتاری کے وقت اس وقت ہوئی جب ایک سیاہ فام پولیس اہلکار نے 9 منٹوں تک اس کے گلے کو اپنے گھٹنے تلے دبائے رکھا۔

یہ بھی پڑھیں چین کا جوابی وار،چینگدو میں امریکی قونصل خانہ بند کرنے کا حکم جاری

جارج فلائیڈ کی ہلاکت کے بعد مذکورہ پولیس اہلکار سمیت 4 پولیس اہلکاروں کو معطل کرکے ان کے خلاف مقدمہ دائر کردیا گیا اور ان پر قتل کی فرد جرم بھی عائد کی گئی جب کہ سیاہ فام شخص کی ہلاکت کے بعد امریکا سمیت دنیا بھر میں مظاہرے شروع ہوگئے۔


متعلقہ خبریں