27.9 فیصد کمی کے بعد پاکستان کا تجارتی خسارہ 19.9 ارب ڈالر رہ گیا

پاکستان: درآمد و برآمد کنندگان کے لیے خوشخبری

۔—فائل فوٹو۔


اسلام آباد: وزارت خزانہ نے مالی سال 20-2019 کی ملکی برآمدات اور درآمدات کےاعدادوشمار جاری کردیے ہیں جن کے مطابق ملکی تجارتی خسارہ 27.9 فیصد کم ہوکر 19.9 ارب ڈالر رہ گیا۔

وزارت خزانہ نے ماہانہ اقتصادی اپڈیٹ میں کہا ہے کہ گزشتہ مالی سال ملکی برآمدات 7.2 فیصد کمی سے 22.5 ارب ڈالر رہیں جبکہ
ملکی درآمدات 18.2 فیصد کمی سے 42.4 ارب ڈالر رہیں۔

اعلامیہ کے مطابق تجارتی خسارہ 27.9 فیصد کمی سے 19.9ارب ڈالر رہا۔ ملکی ترسیلات زر 6.4فیصداضافے سے 23.1 ارب ڈالررہیں۔ جاری کھات (کرنٹ اکاوَنٹ) خسارہ 77.9 فیصد کمی سے 3 ارب ڈالر رہا۔

وزارت خزانہ کے اعلامیہ کے مطابق ملک کے زرمبادلہ کے ذخائر 4 ارب ڈالراضافے سے 18.98 ارب ڈالرتک پہنچ گئے۔

جاری اعلامیہ کے مطابق روپے کی قدر7روپے کم ہوئی اور پاکستان کرنسی کے مقابلے میں  ڈالرکی شرح 167.64روپےرہی۔

اعلامیہ کے مطابق ایف بی آر کے ٹیکسز 4 فیصد اضافے سے 3981.4 ارب روپے رہے۔

مزید پڑھیں: اسٹاک مارکیٹ میں کاروبار کے دوران 377 پوائنٹس کا اضافہ

وزارت خزانہ کے مطابق سالانہ ترقیاتی پروگرام  کی مد میں 519 ارب روپے خرچ کیے گئے۔ مہنگائی کی شرح 8.6 فیصد ریکارڈ کی گئی۔ اسٹیٹ بینک کی جانب سےپالیسی ریٹ 7 فیصد رہا۔

خیال رہے کہ 9 جولائی کو وفاقی ادارہ برائے شماریات نے 2019-20 کے تجارتی اعدادوشمار میں کہا تھا کہ پاکستان کا تجارتی خسارہ کم ہو کر 23 ارب ڈالر ہوگیا۔

جاری اعدادوشمار میں کہا گیا تھا کہ گزشتہ سال کے 31ارب ڈالر کے تجارتی خسارئے کے مقابلے میں 10ارب ڈالر کی کمی ہوئی۔ جولائی2019 سے جون2020 کے دوران تجارتی خسارے میں 27.11فی صد کمی ریکارڈ کی گئی۔

وفاقی ادارہ برائے شماریات نے 2019-20 کے تجارتی اعدادوشمار میں کہا تھا کہ ایک سال میں تجارتی خسارہ 23ارب 18کروڑ ڈالر رہ گیا ہے اور اس دوران برآمدات میں 6اشاریہ 84فیصد کی کمی ہوئی۔


متعلقہ خبریں