فضل الرحمان کے بھائی ضیاالرحمان کی تعیناتی: وفاق اور سندھ مدمقابل؟

حکومت سندھ: فضل الرحمان کے بھائی ضیا الرحمان کی خدمات واپس کردیں

کراچی: امیر جمعیت العلمائے اسلام (ف) مولانا فضل الرحمان کے بھائی ضیاالرحمان کی تعیناتی کا تنازع اس قدر شدت اختیار کرگیا ہے کہ وفاقی حکومت اور حکومت سندھ ایک دوسرے کے مدمقابل آگئی ہیں۔

ہم نیوز کے مطابق حکومت سندھ نے ضیا الرحمان کی خدمات تاحال وفاق کے سپرد نہیں کی ہیں اور نہ ہی انہوں نے صوبہ خیبرپختونخوا کو ملنے والی ہدایت کے مطابق رپورٹ کی ہے بلکہ بحیثیت ڈپٹی کمشنر ضلع وسطی کراچی چارج سنبھال لیا ہے۔

وفاق نے سندھ حکومت سےضیاالرحمان کی خدمات واپس لے لیں

وفاق کی جانب سے حکومت سندھ سے کہا گیا تھا کہ وہ فوری طور پرضیا الرحمان کی خدمات وفاق کے سپرد کرے جب کہ وفاق نے انہیں ہدایت کی تھی کہ وہ صوبہ خیبرپختونخوا کو رپورٹ کریں۔

ڈپٹی کمشنر ضلع وسطی کے ماتحت عملے نے ہم نیوز سے بات چیت میں تصدیق کی ہے کہ ضیا الرحمان نے اپنے عہدے کا چارج سنبھال لیا ہے۔

ذمہ دار ذرائع کے مطابق بحیثیت ڈپٹی کمشنر ضلع وسطی انہوں نے گزشتہ روز مون سون تھری کے دوران مختلف علاقوں کا دورہ کیا اور صورتحال کا جائزہ بھی لیا۔

وفاق نے حکومت سے ضیاالرحمان کی خدمات واپس لینے کا نوٹی فکیشن جاری کیا تھا۔ اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کی جانب سے جاری کردہ نوٹی فکیشن میں انہیں ہدایت کی گئی تھی کہ وہ فوری طور پر صوبہ خیبرپختونخوا کو رپورٹ کریں۔

مولانا فضل الرحمان کے بھائی کراچی میں ڈپٹی کمشنر تعینات

امیر جمعیت العلمائے اسلام (ف) مولانا فضل الرحمان کے بھائی ضیاالرحمان کو تین دن قبل ضلع وسطی کراچی کا ڈپٹی کمشنر تعینات کیا گیا تھا۔

ضیا الرحمان کی خدمات خیبر پختونخوا سے ڈیپوٹیشن پر حاصل کی گئی تھیں۔ وفاقی حکومت کی اتحادی جماعت ایم کیو ایم پاکستان نے حکومت سندھ سے ضیا الرحمان کی تعیناتی اور ڈیپوٹیشن کو فوری طور پر منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

سندھ اسمبلی میں ایم کیو ایم کے پارلیمانی لیڈر کنورنوید جمیل نے وزیراعلیٰ سندھ کو خط لکھ کر ضیاالرحمان کی بحیثیت ڈی سی سینٹرل  تعیناتی پر اعتراضات اٹھائے تھے۔

حکومت کا غرور خاک میں ملادیا ہے، مولانا فضل الرحمان

خط کے متن میں درج تھا کہ ضیا الرحمان کی بحیثیت ڈی سی سینٹرل تعیناتی سپریم کورٹ کے احکامات کی خلاف ورزی ہے۔


متعلقہ خبریں