ن لیگ نیب قوانین میں ترمیم نہیں چاہتی، رانا تنویر


اسلام آباد: قومی اسمبلی میں حزب اختلاف کی سب سے بڑی جماعت مسلم لیگ(ن) کے رہنما رانا تنویر کا کہنا ہے اب ان کی پارٹی قومی احتساب بیورو(نیب) کے قوانین میں ترمیم نہیں چاہتی۔

ہم نیوز کے پروگرام’پاکستان ٹونائٹ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم نے نیب کی جانب سے90 فیصد مشکلات کو بھگت لیا اور 10 فیصد مزید رہ گئی ہیں وہ بھی بھگت لیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصراور وزیر دفاع پرویز خٹک کو نیب قانون میں ترمیم کی جلدی ہے۔ انہیں خطرہ ہے کہ وہ گرفتار نہ ہوجائیں۔  حکومت تیسری بار اپوزیشن سے نیب قانون پر بات چیت کر رہی جس کا فوکس اپنے بندے بچانا ہے۔

سابق اسپیکر قومی اسمبلی اور ن لیگی رہنما ایازصادق نے اس بارے میں کہا کہ موجودہ حکومت سمجھتی ہے وہ ہمیشہ اقتدار میں رہیں گے۔

ایازصادق کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کے رہنماوں کو سال سال بغیر ثبوت کے جیل میں رکھا جاتا ہے لیکن بی آرٹی اور بلین ٹری نامی منصوبوں میں بند عنوانی کرنے والے ملزمان آزاد گھوم رہے ہیں۔

خیال رہے کہ حکومت نے قومی احتساب بیورو(نیب) قوانین پر مشاورت اور ترمیم کیلئے24 رکنی پارلیمانی کمیٹی تشکیل دی ہے۔

وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کو کمیٹی کا چیئرمین نامزد کیا گیا ہے۔

حکومتی ارکان میں پرویزخٹک، اسدعمر، شفقت محمود، شبلی فراز، شیریں مزاری، وزیرمملکت علی محمدخان، بابراعوان، مرزا شہزاداکبر، عامرڈوگر، فروغ نسیم، سینیٹرانوار الحق کاکڑ اور غوث بخش مہر شامل ہیں۔

شاہدخاقان عباسی، ایازصادق، سعدرفیق، راناثنا اللہ، احسن اقبال اور سینیٹرجاویدعباسی مسلم لیگ ن کی نمائندگی کریں گے۔

پیپلز پارٹی کے پرویزاشرف، نویدقمر، شیری رحمان، فاروق حامد نائیک اور ایم ایم اے کی رکن قومی اسمبلی شاہدہ اخترعلی کمیٹی میں اپنی جماعتوں کی نمائندگی کریں گے۔

وفاقی وزیرسائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا ہے کہ نیب مقدمات کاسامنا کرنے والے خود قانون میں ترمیم کریں گے تو کیا بھرم رہ جائے گا۔ نیب مقدمات کا سامنا کرنے والے اراکین پارلیمان کی عزت کا خیال کریں اور ازخود کمیٹی سے الگ ہو جائیں۔


متعلقہ خبریں