ذاتی ایجنڈے پر چلنے پر لعنت بھیجتا ہوں، چیف جسٹس

فوٹو: فائل


لاہور: چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے کہا ہے کہ میں ذاتی ایجنڈے پر چلنے پر لعنت بھیجتا ہوں۔

ان خیالات کا اظہارانہوں نے ایوان اقبال میں سیمینار سے خطاب کے دوران کیا۔

سیمینارسے خطاب کےدوران انہوں نے کہا کہ آئین میں جوڈیشل مارشل لا کا کوئی وجود نہیں ، سپریم کورٹ کے17ججز جوڈیشل مارشل لانہیں لگنے دیں گے۔

جسٹس ثاقب نثارکا کہنا تھا کہ میں تعلیم پر سمجھوتا نہیں کروں گا اور اس کے لیےآئینی ذمہ داری ادا کرنے کےلیے تیار ہوں، پاکستان میں تعلیمی اداروں کو بنانے کی بجائے گرایا گیا،پنجاب میں اب بھی ایسے علاقے ہیں جہاں اسکولزنہیں۔

جسٹس ثاقب نثارنے کہا کہ تعلیم بنیادی حق ہے اور بچوں کو تعلیم نہ دلوانے والےوالدین مجرم ہیں، جب تک ہم اپنے بچوں کو تعلیم نہیں دیں گے ملک ترقی نہیں کرے گا۔

چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ پاکستان کسی نےخیرات یا تحفے میں نہیں دیا یہ ایک جہد مسلسل کا نتیجہ ہے اوراس پر بہت کچھ قربان ہوا۔

جسٹس ثاقب نثار نے کہا اقبال نے ہمیں ایک تصور دیا اور ہم نے اقبال اور قائداعظم  کے تصور کو چکنا چور کردیا، پاکستان کے تصور کو ختم کر دیا گیا۔


متعلقہ خبریں