بھارت، پاکستان کو گرے سے بلیک لسٹ میں دھکیلنا چاہتا ہے، وزیر خارجہ



اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ اپوزیشن نیب ترامیم اور ایف اے ٹی ایف کے متعلق قوانین پر بات چیت کو مشروط کر رہی ہے، ہم نے ان سے تعاون حکومت کے لیے نہیں پاکستان کے لیے مانگا ہے۔

قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ بھارت پاکستان کو ایف اے ٹی ایف کی گرے سے بلیک لسٹ میں دھکیلنا چاہتا ہے، اس سے بچاؤ کے لیے قانون سازی مقررہ مدت میں ضروری ہے ۔

انہوں نے کہا کہ لیکن اپوزیشن نے کہا کہ ہم ایف اے ٹی ایف کے ساتھ نیب آرڈیننس پر بھی بات کرنا چاہتے ہیں ۔ اگر نیب قوانین میں اپوزیشن کی تجویز کردہ تجاویز مان لیں تو احتساب کا ادارہ بے معنی ہو جائے گا ، حکومت ایسا نہیں کر سکتی، تحریک انصاف کا منشور ہے کہ کرپشن برداشت نہیں کی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ اپوزیشن نےنیب قانون میں 35 ترامیم کی تجویزپیش کی، ان ترامیم کےبعد نیب ادارہ بےمعنی ہو جائےگا اس لیے حکومت نے اپوزیشن کی نیب ترامیم مسترد کر دی ہیں۔

وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان کو گرے لسٹ میں رہنے یا اس سے آزادی حاصل کرنے کا فیصلہ رواں سال اکتوبرمیں ہو گا۔

ایف اے ٹی ایف نےگزشتہ اجلاس میں پاکستان کی کوششوں کااعتراف کیا انہوں نے مزید شرائط رکھی ہیں۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان اور کابینہ ارکان نےمل کر بھارتی عزائم کو ناکام بنایا ہے۔ ہماری کوشش ہے کہ پاکستان کو گرے لسٹ سے نکالاجائے۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ 4 قانونی بلز ایسے ہیں جن پر فوری قانون سازی ضروری ہے۔


متعلقہ خبریں