حزب اختلاف چاہتی ہے سزا یافتہ شخص اسمبلی رکن بن سکے، وزیر خارجہ

حزب اختلاف چاہتی ہے سزا یافتہ شخص اسمبلی رکن بن سکے، وزیر خارجہ

اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ حزب اختلاف کی خواہش ہے نیب سے سزا یافتہ شخص پھر سے اسمبلی رکن بن سکے۔

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ حزب اختلاف ایف اے ٹی ایف کے ساتھ نیب آرڈیننس پر بات کرنا چاہتی ہے اور نیب قوانین میں 35 ترامیم کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ حزب اختلاف کی نیب ترامیم کے بعد نیب قانون بے معنی ہو جائے گا کیونکہ حزب اختلاف چاہتی ہے نیب قوانین کا اطلاق 16 نومبر 1999 سے ہو اور نیب سے سزا یافتہ شخص پھر سے اسمبلی کا رکن بن سکے۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ حزب اختلاف چاہتی ہے عوامی عہدہ رکھنے والے کی نااہلیت 10 سال سے کم کر کے 5 سال کی جائے۔ غیرملکی اکاؤنٹس اور اثاثے نیب قانون سے نکال دیئے جائیں۔

انہوں نے کہا کہ حزب اختلاف کا مطالبہ ہے ایک ارب روپے سے کم کا کیس نیب میں نہ جائے جبکہ حکومت کا چیئرمین نیب کی مدت ملازمت میں توسیع کا نہ کوئی ارادہ تھا اور نہ ہے۔ حزب اختلاف 2015 سے پہلے کے بہت سے مقدمات ختم کرنا چاہتی ہے اور وہ چاہتے ہیں کہ سزا ہونے تک گرفتاری نہ کی جائے۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ ایس ایچ او بکری چوری پر گرفتاری کر سکتا ہے لیکن کروڑوں کی کرپشن پر نیب گرفتار نہ کرے ؟ حزب اختلاف کہتی ہے بینک قرضے کے ڈیفالٹرز کو نیب قانون سے نکال دیا جائے۔ نیب قانون دس سال آپ کی دو حکومتوں اور ہماری حکومت میں زیر بحث رہا، اب دس گھنٹوں میں کیسے اتفاق ہوجائے گا ؟

یہ بھی پڑھیں کابل: طالبان اور افغان حکومت کی جانب سے جنگ بندی کا اعلان

شاہ محمود قریشی نے کہا بھارت پاکستان کو گرے لسٹ سے بلیک لسٹ میں دھکیلنا چاہتا ہے۔ حزب اختلاف کو بتایا کہ ایف اے ٹی ایف قوانین مقررہ مدت میں بنانا ضروری ہیں لیکن وہ پیکج ڈیل چاہتے ہیں۔ ایسا ہوا تو ایف اے ٹی ایف کا مطالبہ پورا نہیں ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ سے نکلنے کے لیے چار بلز پر فوری قانون سازی ضروری ہے۔ ہم نے حزب اختلاف سے تعاون اپنے لیے نہیں بلکہ پاکستان کے لیے مانگا ہے۔


متعلقہ خبریں