پارک لین ریفرنس کیس: نیشنل بینک کے دو سابق صدور وعدہ معاف گواہ بن گئے



اسلام آباد: پارک لین ریفرنس کیس میں نیشنل بینک کے دو سابق صدور پاکستان پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کیخلاف وعدہ معاف گواہ بن گئے ہیں۔

سابق صدرنیشنل بینک سید علی رضا زرداری اور قمر حسین وعدہ معاف گواہ ہوں گے۔ نیب نے دونوں وعدہ معاف گواہان کو قانون کے مطابق گواہی دینے پر معاف کر دیا ہے۔

قومی احتساب بیورو(نیب) نے سابق صدر آصف زرداری کےخلاف پارک لین ریفرنس میں 61 گواہان تیار کر لیے ہیں۔

پارک لین ریفرنس میں آصف علی زرداری پر جعلی بینک اکاؤنٹس کے ذریعے قومی خزانے کو 3 ارب 77 کروڑ روپے نقصان پہنچانے کا الزام ہے۔ ریفرنس میں پیپلز پارٹی کے سینیٹر عثمان سیف اللہ، انور سیف اللہ اور سلیم سیف اللہ سمیت دیگر ملزم نامزد ہیں۔

نیب ذرائع کے مطابق اسلام آباد میں خریدی گئی تقریباً ڈھائی ہزار کنال زمین کی اصل مالیت دو ارب روپے ہے لیکن اسے صرف 62 کروڑ روپے میں خریدا گیا۔

گزشتہ سال جولائی میں چیئرمین نیب کی جانب سے پارک لین ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی گئی تھی۔

پاکستان پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین اور شریک ملزمان کے خلاف دائر کیا گیا ریفرنس 13 صفحات پر مشتمل ہے۔

ریفرنس کے متن میں شامل ہے کہ پارک لین کمپنی نے فرنٹ کمپنی پارتھینون کے ذریعے کراچی میں بے نامی جائیداد بنائی گئی۔

قرض کی رقم سےآئی بی سی سنٹر میں آٹھ فلور تعمیر کئے گئے۔ ابتدائی طور پر ڈیڑھ ارب کا قرض لیا گیا تھا جو بڑھ کر چار ارب تک پہنچ گیا۔

قرض کی مد میں بے ضابطگیاں کی گئیں اورملزمان نے ملی بھگت سے خزانے کو نقصان پہنچایا۔

ہم نیوز کو ملنے والی اطلاعات کے مطابق پارتھینون کمپنی قرض واپس نہ کرنے پر ڈیفالٹ کر چکی ہے۔

آصف زرداری پر پارک لین کمپنی اور اس کے ذریعے اسلام آباد میں 2 ہزار 460 کنال اراضی خریدنے کا بھی الزام ہے جب کہ اس کیس میں بلاول بھٹو زردای بھی نامزد ہیں۔

نیب ذرائع کے مطابق اسلام آباد میں خریدی گئی تقریباً ڈھائی ہزار کنال زمین کی اصل مالیت دو ارب روپے ہے لیکن اسے صرف 62 کروڑ روپے میں خریدا گیا۔

سیکیورٹی اینڈ ایکسچینج کمیشن پاکستان(ایس ای سی پی) کے سابق ایگزیکٹو ڈائریکٹر جاوید حسین پارک لین کیس میں آصف علی زرداری کیخلاف وعدہ معاف گواہ ہیں۔

احتساب عدالت نے پارک لین ریفرنس میں سابق صدر آصف علی زرداری پر 4 اگست کو فرد جرم عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔


متعلقہ خبریں