کورونا کے دوران زیادہ گوشت کھانا نقصان دہ ہو سکتا ہے، طبی ماہرین

کورونا کے دوران عید قرباں پر زیادہ گوشت کھانا نقصان دہ ہو سکتا ہے، طبی ماہرین

فائل فوٹو


اسلام آباد: طبعی ماہرین نے اس سال عید قربان پر کثرت سے گوشت کھانا گزشتہ سالوں کی نسبت زیادہ خطرناک قرار دیا ہے۔

تکے، کڑاہی، قورمہ کھائیں یا فرائی گوشت اور کیجیئے بکرا عید کو کریں خوب انجوائے۔۔ مگردھیان رکھیے گا،، گوشت کا زیادہ استعمال آپ کی عید خراب کرنے کا سبب بھی بن سکتا ہے۔

ہم نیوز سے بار کرتے ہوئے ڈاکٹر آفتاب کا کہنا تھا کہ زیادہ گوشت کھانا ویسے بھی صحت کے لیے ٹھیک نہیں ہے۔ ایسا کرنے سے ہیضہ اور پیٹ کے مسائل ہو سکتے ہیں۔

ڈاکٹر شہاب قاضی نے نمائندہ ہم نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے بتایا کہ یورک ایسڈ، کولیسٹرول اور دل کے امراض میں مبتلا مریضوں کے لیے گوشت کا استعمال ٹھیک نہیں ہے۔

انہوں نے مشورہ دیا کہ فریج میں گوشت جتنا کم رکھا جائے بہتر ہے کیوں کہ ایسا کرنے سے مختلف قسم کی بیماریاں ہوتی ہیں اور جلدی بیماریاں بھی ہو سکتی ہیں اور گوشت کو سٹور کرنے والوں کے لیے بھی یہ خطرناک ہو سکتا ہے۔

ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ گوشت سے ہونے والی بدہظمی کورونا کے پھیلاو کا سبب بھی بن سکتی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ گزشتہ سالوں کے مقابلے میں اس سال کورونا وائرس کے باعث زیادہ احتیاط برتنا ہوگی۔ کہیں پیٹ کی بیماری لیکر جانے والے اپنے گھر والوں کے لیے کوتونا کا خطرہ نا لیں آئیں۔

ڈاکٹر خرم گھمن نے بتایا کہ گوشت کھانے کا مطلب یہ بھی نہیں کہ اتنا کھالیں کہ بیمار ہو جائیں۔ اگر بیماری کی وجہ سے اسپتال جانا پڑا تو خطرناک ہو سکتا ہے۔ کیونکہ اب پہلے جیسے حالات نہیں ہیں۔

اسپتال میں خطرناک نوعیت کی بیماریوں میں کورونا جیسی بیماری بھی لگ سکتی ہے جس سے آپ اگر متاثر ہوئے تو آپ کے گھرمیں آپ کے پیارے بھی اس سے متاثر ہو سکتے ہیں۔ خاص طور پر چھوٹے بچے اور بوڑھے اس سے زیادہ خطرناک طریقے سے متاثر ہو سکتے ہیں۔

ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ تفریحی مقامات کی بندش کا غصہ قربانی کے گوشت پر نکالنا کسی بھی صورت میں خطرے سے خالی نہیں اس لیے صحت پر سمجھوتا نا کیا جائے تو بہتر ہے۔

قربانی کے جانور کا گوشت کھائیں ضرور لیکن احتیاط کے ساتھ کیوں کہ بسیارخوری صحت کےلیے نقصان دہ ہوسکتی ہے۔


متعلقہ خبریں