کینسر کے علاج کیلئے بچھو پر تحقیق کرنے والا پاکستانی اسکالر


پشاور: خوف کی علامت بچھو کا زہر انتہائی خطرناک ہوتا ہے لیکن یہ کینسر کے علاج میں مددگار بھی ہے۔ اسلامیہ کالج پشاور کے محمد جواد کینسر  کے علاج کے لیے زہریلے بچھوؤں پر تحقیق کرنے والے  خیبر پختونخوا کے پہلے ریسرچ سکالر ہیں۔

ہم نیوز سے بات کرتے ہوئے صاحبزادہ محمد جواد نے بتایا کہ انہوں نے تین سال پہلے کام کا آغاز کیا اور وہ خیبرپختونخوا کے80 فیصد بچھو جمع کر چکے ہیں۔ دوہزار چودہ میں ایک رپورٹ ملی کہ ڈرگ ایڈکٹ بچھو کے زہر کا نشہ کرتے ہیں تو مجھے اندازہ ہوا کہ کے پی میں بچھو زیادہ ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ خیبر پختونخوا میں آج تک بچھوؤں پر کسی نے کام نہیں کیا۔ اگر ایکسپلور کر لیں کہ یہ کتنی اقسام کے ہیں اور کہاں ہیں تو ہم بین الاقوامی طور پر یہ بتانے میں کامیاب ہونگے کہ یہاں نیچرل انورمنٹ ابھی بھی موجود ہے۔

محمد جواد نے بتایا کہ بچھو کے زہر پردنیا بھر میں مختلف تجربات ہورہے ہیں جسے میڈیسن میں استعمال کیا جاتا ہے میری ریسرچ سے یہ آسان ہوگا کہ کونسی قسم کینسر کے علاج میں زیادہ مفید ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ بچھو کے زہر کی قیمت 2.5 ملین یو ایس ڈالر ہے ، بنجر اور خشک علاقوں میں انکی تعداد زیادہ ہوتی ہے۔

محمد جواد نے بتایا کہ شروع میں ڈر بھی لگا کہ ڈنگ نہ مار لے پھرکچھ لوگوں کے ساتھ مل کر ٹیم بنائی اس وقت میں تین ممالک کے ٹاپ ریسرچرز کے ساتھ ملکر کام کررہا ہوں۔

نیو یارک کی یونیورسٹی سے دعوت ملی ہے گورنمنٹ کی سپورٹ چاہیے تاکہ واپس آکر میں ملک اور اسلامیہ کالج کا نام روشن کروں گا۔


متعلقہ خبریں