اسلام آباد: وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے ڈیجیٹل پاکستان تانیہ ایدروس عہدے سے مستعفی ہوگئی ہیں۔
تانیہ ایدروس کا کہنا ہے کہ میری دہری شہریت پر سوالات اٹھائے گئے، عوامی مفاد کو مد نظر رکھتے ہوئے عہدے سے استعفیٰ دیا۔ مجھ پر ہونے والی تنقید ڈیجیٹل پاکستان وژن پر اثر اندا ز ہورہی تھی۔
Criticism levied towards the state as a consequence of my citizenship status is clouding the purpose of Digital Pakistan. In the greater public interest, I have submitted my resignation from the SAPM role. I will continue to serve my country and the PM’s vision to my best ability pic.twitter.com/BWBvBvO6uz
— Tania Aidrus (@taidrus) July 29, 2020
وزیراعظم عمران خان نے معاونین خصوصی تانیہ ایدروس کا استعفیٰ منظور کر لیا ہے۔
تانیہ ایدروس نے امریکہ کی برانڈیز یونیورسٹی سے بائیولوجی اور اکنامکس میں بی ایس کی ڈگری لی اور پھر میساچوسٹس انسٹیٹوٹ آف ٹیکنالوجی سے ایم بی اے کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: غیرملکی شہریت رکھنے والےوزیروں،مشیروں کے استعفے کا مطالبہ
انہوں نے گوگل کی جنوبی ایشیا کی کنٹری منیجر کے طور پر 2008 سے 2016 تک کام کیا اور پھر انہیں گوگل کے پراڈکٹ، پیمنٹ فار نیکسٹ بلین یوزر پروگرام کی ڈائریکٹر بنادیا گیا تھا۔
وزیراعظم عمران خان نے2019 میں انہیں پاکستان بلا کر ڈیجیٹل پاکستان کیلئے معاون خصوصی کی ملازمت دی تھی۔
قبل ازیں 20 مئی کو ہم نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر برائے ہوا بازی غلام سرور نے وزیراعظم کے معاونین خصوصی سے اپنے اثاثے ڈکلیئر کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔
حکومت نے18 جولائی کو وزیراعظم عمران خان کے معاونین خصوصی اور مشیروں کے اثاثے پبلک کیے تھے جس کے بعد حزب اختلاف کی جانب سے ان کے استعفوں کا مطالبہ کیا جا رہا تھا۔
معاونین خصوصی کے اثاثے اور شہریت پبلک ہونے کے بعد ملک میں ایک بحث چھڑ گئی تھی کہ اگر دہری شہریت رکھنے والا رکن قومی اسمبلی نہیں ہوسکتا تو کابینہ کا حصہ کیسے بن سکتا ہے۔
اپوزیشن کی جانب سے دہری شہریت رکھنے والے معاونین خصوصی سے استعفوں کا مطالبہ کیا جا رہا تھا۔ وزیر اور مشیران کی دہری شہریت کے معاملے پر رد عمل دیتے ہوئے وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے بھی کہا تھا کہ جمہوری روایات میں عوام کے منتخب نمائندوں کی حیثیت افضل ہوتی ہے۔
وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان میں پہلے بھی بہت سی شخصیات حکومتوں میں اہم ذمہ داریاں نبھاتی رہی ہیں اور وزیراعظم 5 ایسے مشیر تعینات کر سکتا ہے جوگزشتہ ادوار میں بھی مشیران رکھے گئے ہوں۔