بلاول کا اسپیکر قومی اسمبلی کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کا مطالبہ


اسلام آباد: چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کا مطالبہ کردیا۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بلاول  نے کہا کہ اپوزیشن کی اے پی سی میں اسپیکر کے خلاف تحریک عدم اعتماد پربات کروں گا۔ آج اسپیکرکےکردارنےہمارےموقف کی تائیدکردی۔

انہوں نے کہا کہ حکومت چاہتی تھی کہ اپوزیشن ان بلزپربات نہ کرے۔ ہم کوشش کریں گےاپوزیشن جماعتیں ایک پیج پرآجائیں۔ ایک غیرمتنازع بل کوبھی متنازع بنادیاگیا۔ یہ لوگ ایف اےٹی ایف کواستعمال کرکےاپنےآپ کوآمرانہ طاقت دےرہےہیں۔

بلاول نے کہا کہ حکومتی انا اورآمرانہ سوچ کی وجہ سےمسائل جنم لےرہےہیں۔ حکومتی رویہ عوامی مسائل میں اضافہ کرےگا۔ ایف اےٹی ایف کے مطالبات پاکستان سے جڑے ہیں، وہ ہم پورےکریں گے۔

مزید پڑھیں: اپوزیشن نکلی تو آدھا راستہ پہنچنے پر ہی حکومت گر جائیگی، بلاول

چیئرمین پیپلز بلاول بھٹو نے کہا کہ آپ لوگ میری اوراپوزیشن کی آوازبندنہیں کرسکتے۔ آصف زرداری نےشروع میں کہاتھاکہ نیب اورمعیشت ساتھ ساتھ نہیں چل سکتے۔ ہم کسی این آراومیں دلچسپی نہیں رکھتے۔ حکومت چاہتی ہےاپوزیشن ایوان میں نہ بولے۔

انہوں نے کہا کہ واضح کرنا چاہتاہوں نیب آرڈیننس پی ٹی آئی لے کرآئی ہے۔ حکومت نےآج جوکیاوہ سمجھ سےبالاترہے۔ حکومتی دھمکیوں اورپروپیگنڈےسےاپنےحقوق سےدستبردارنہیں ہوں گے۔

بلاول نے کہا کہ حکومت نے بی آرٹی، مالم جبہ، چینی اورگندم اسکینڈل پراین آراودیا۔ شہزاداکبرنے 2 سال بعد اپنی جائیداد ظاہرکی۔
ہم پرجوالزامات لگائےگئے ہم سامناکررہے ہیں لیکن آپ اسٹے آرڈر کے پیچھے چھپے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان اپنے مشیروں کی کرپشن کا تحفظ کررہےہیں۔ عمران خان نےخودسب سےزیادہ ایمنسٹی لی ہے۔ این آراو کا شورمچاکراصل این آراوکوچھپایاجارہاہے۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ اسلام کے نام پرکسی کو پڑھنےسے کیسے روکا جاسکتاہے۔ کتابوں پرکیسے پابندی لگاسکتے ہیں۔ پنجاب اسمبلی نےجوقانون سازی کی اس پرنظرثانی کی ضرورت ہے۔ پب جی کوسنسرکرنےکی کوشش میں مصروف ہیں۔ سنسرشپ پاکستان کےمفادمیں نہیں۔


متعلقہ خبریں