بارڈر بند کرنے کا مقصد دہشت گردوں کو روکنا تھا، ضیا اللہ لانگو

سیکورٹی انتظامات مزید سخت کریں گے، ضیا اللہ لانگو

کوئٹہ: بلوچستان کے وزیر داخلہ میر ضیا اللہ لانگو نے کہا ہے کہ آج چمن بارڈر پرناخوشگوارواقعہ پیش آیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بارڈربند کرنے کا مقصد دہشت گردوں کی آمد و رفت کو روکنا تھا۔

چمن بارڈر: مظاہرین اور سیکیورٹی فورسز میں تصادم، 3 جاں بحق، 20 زخمی

ہم نیوز کے مطابق انہوں نے کہا کہ سرحد بند ہونے سے متاثرہ افراد کو لیویز،پولیس اور ایف سی میں بھرتی کی پیشکش کی۔

بلوچستان کے وزیر داخلہ نے کہا کہ متاثرین کو نوکری ملنے تک احساس پروگرام کے ذریعے مالی مدد کی بھی پیشکش کی۔

صوبائی وزیر داخلہ میرضیا اللہ لانگو کا کہنا  تھا کہ مقامی لوگ بےروزگارہونے کی وجہ سے سراپا احتجاج تھے۔

چمن کے مقامی افراد کو احساس پروگرام کے تحت مالی پیکج دیا جائے گا، وزیراعلی بلوچستان 

ہم نیوز کے مطابق وزیرداخلہ بلوچستان میر ضیا اللہ لانگو نے کہا کہ ریڈزون میں داخل ہونے کے باعث متعدد افراد زخمی ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مظاہرین نے قرنطینہ سینٹر اورنادرا دفتر میں توڑ پھوڑ کی ہے۔

چمن میں پاک افغان بارڈرباب دوستی پر مظاہرین اور سیکیورٹی فورسز کے درمیان ہونے والے تصادم کے نتیجے میں تین افراد جاں بحق اور 20 زخمی ہوگئے ہیں۔

لیوز حکام کے مطابق مظاہرین نے قرنطینہ سینٹرکوجلادیا جس کے نتیجے میں ایک ہزار کے قریب خیمے جل کر خاکستر ہوگئے ہیں۔

ایم ایس ڈاکٹرعبدالمالک اچکزئی کے مطابق ہلاک ہونے والوں کی تعداد تین ہے۔ ان کے مطابق باب دوستی تصادم کے 20 زخمی ڈی ایچ کیواسپتال لائے گئے ہیں۔

’افغانستان کی درخواست پر طورخم اور چمن کے بارڈر ٹرمینل کھول دیئے گئے ہیں‘

ہم نیوز کے مطابق آل پارٹیز تاجراتحاد نے باب دوستی کو کھولنےکے لیے دو ماہ سے دھرنا دیا ہوا ہے۔


متعلقہ خبریں