حق خودارادیت ملنے تک کشمیری بھائیوں کی حمایت جاری رکھیں گے، وزیر خارجہ



اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ حق خودارادیت ملنے تک کشمیری بھائیوں کی حمایت جاری رکھیں گے۔

وزیرخارجہ کی زیرصدارت اسلام آباد میں آل پارٹیز کانفرنس کا انعقاد ہوا جس میں ملک کی تمام بڑی سیاسی جماعتوں کی قیادت نے شرکت کی۔

یہ بھی پڑھیں: نیو یارک: پاکستانی قونصلیٹ کے زیر اہتمام ’یوم استحصال کشمیر‘ ویبینار کا انعقاد

شاہ محمود قریشی کی زیر صدارت منعقد ہونے والی آل پارٹیز کانفرنس میں اسپیکر اسد قیصر، چیئرمین سینیٹ اوروزیر اطلاعات شبلی فراز نے شرکت کی۔ وزیر قانون فروغ نسیم، وزیر امور کشمیر اور چیئرمین کشمیر کمیٹی بھی کانفرنس میں شریک ہوئے۔

آل پارٹیز کانفرنس میں علی محمد خان، معاون خصوصی قومی سلامتی، وفاقی وزیر فہمیدہ مرزا، مشاہد حسین سید، فرخ حبیب، راجہ ظفر الحق، راجہ پرویز اشرف اور نوید قمر نے شرکت کی۔

سینیٹر شیری رحمان، مشتاق احمد، مولانا عبدالاکبر چترالی، ایمل ولی خان، سینیٹر ستارہ ایاز، انوار الحق کاکڑ، مرتضیٰ جاوید عباسی، خواجہ آصف و دیگر رہنما آل پارٹیز کانفرنس میں شریک ہوئے۔

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور یوم استحصال سے متعلق شرکا کو بریفنگ دی۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان کشمیر پر جارحانہ سفارتی مہم چلائے، راجہ فاروق حیدر

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ کشمیری بھارت کے غیر آئینی اور یکطرفہ اقدامات کو یکسر مسترد کر چکے ہیں، بھارت کی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو ہر عالمی فورم پر بے نقاب کیا۔

انہوں نے کہا کہ بھارت سرکار کی ہندتوا پالیسی پورے خطے کے لیے خطرات کا باعث ہے، بھارت مقبوضہ کشمیر میں آبادیاتی تناسب کو تبدیل کرنا چاہتا ہے۔

وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان کی تمام سیاسی جماعتیں مسئلہ کشمیر پر متحد ہیں، آج پوری دنیا کے سامنے بھارتی سرکار کا اصل چہرہ بے نقاب ہو چکا ہے۔

شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ بی جے پی سرکار نے بھارت میں بسنے والی اقلیتوں کے دلوں میں نفرت کے بیج بوئے، بھارت جبر و استبداد کے باوجود نہتے کشمیریوں کے حوصلے پست نہ کر سکا۔

یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد: کشمیرہائی وے کا نام تبدیل کرکے سری نگر ہائی وے رکھ دیا گیا

انہوں نے کہا کہ آج دنیا بھارت کی منافرت پسند پالیسیوں کو تنقید کا نشانہ بنا رہی ہے، پاکستانی قوم، سیاسی جماعتوں، سیاسی اور عسکری قیادت کا مسئلہ کشمیر پر موقف یکساں ہے۔


متعلقہ خبریں