عید قرباں پر بسیارخوری مہنگی پڑگئی، ہزاروں لاہوری اسپتال پہنچ گئے



لاہور:عید قرباں پر ہر گھر میں چٹ پٹے مصالحے دار مختلف اقسام کی گوشت کی ڈیشزتیار کی جاتی ہیں اور عزیز رشتہ داروں کو خصوصی طور پردعوتوں پر مدعو کیا جاتا ہے۔

عام طور پر لوگ بھی عید کے موقع پر روٹین سے ہٹ کر نہ صرف مختلف قسم کے چٹ پٹے پکوان شوق سے کھاتے ہیں بلکہ اپنی روٹین سے زیادہ بھی کھاتے ہیں۔ مرغن غذا کے ساتھ فروزن کولڈ ڈرنکس کا بھی بے جا استعمال کیا جاتا ہے اور بیسار خوری کے باعث لوگ ہیضہ جیسے مرض میں بھی مبتلا ہوجاتے ہیں۔

عید قرباں پر بے دریغ گوشت کے مزے لینا لاہوریوں کو مہنگا پڑ گیا اورمعدے و ڈائریا کے 18 ہزار سے زائد مریضوں نے شہر کے 7 بڑے اسپتالوں کا رخ کیا۔

میواسپتال میں3300 ،جناح ہسپتال میں3000 ہزار، جنرل اسپتال2900 اور سروسز اسپتال میں 2600 مریض آئے۔

انتظامیہ کے مطابق گنگارام اسپتال میں2300، شاہدرہ اسپتال1800، گورنمنٹ میاں میراسپتال 1500، نوازشریف اسپتال1300 اور کوٹ خواجہ سعید اسپتال میں 1200 مریضوں کو لایا گیا۔

لاہور میں زیادہ تر انٹریوں میں انفیکشن، ڈائریا، معدے کی جلن، السر اور فوڈ پوائذنگ کے مریض رپورٹ ہوئے۔

پشاور میں بھی عید کے تین روز کے دوران  گیسٹرو اور بدہضمی کے باعث مختلف اسپتالوں میں پندرہ سو سے زائد افراد علاج کیلئے پہنچے۔

لیڈی ریڈنگ پشاور میں بسیار خوری کے سبب گیسٹرو اور معدے کے امراض میں مبتلا 800 افراد لائے گیے۔ خیبر ٹیچنگ اسپتال میں500 اور حیات آباد میڈیکل کمپلیکس میں 50 متاثرہ افراد لائے گئے۔ 

اسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ بسیار خوری کے تمام متاثرہ افراد کو طبی امداد کے بعد گھر بھیج دیا گیامریض آئے،

لاہور: گنگارام ہسپتال میں 2300،شاہدرہ ہسپتال 1800، گورنمنٹ میاں میر ہسپتال 1500،نوازشریف یکی گیت ہسپتال 1300،کوٹ خواجہ سعید ہسپتال میں 1200 مریض رپورٹ ہوئے.

لاہور: زیادہ تر مریض ہسپتالوں میں انٹریوں میں انفیکشن، ڈائریا، معدے کی جلن، السر اور فوڈ پوائذنگ کے مریض رپورٹ ہوئے۔


متعلقہ خبریں