بیروت دھماکوں نے ایٹمی دھماکوں کی یاد تازہ کردی؟

بیروت دھماکوں نے ایٹمی دھماکوں کی یاد تازہ کردی؟

بیروت: لبنان کے دارالحکومت بیروت میں ہونے والے دھماکوں نے ہیروشیما اور ناگا ساکی کے دھماکوں کی یاد تازہ کردی ہے۔ اس بات کا اظہار مقامی ذرائع ابلاغ میں کیا جارہا ہے۔

لبنان: بیروت میں دھماکہ، 50 افراد جاں بحق، دو ہزار 500 زخمی

بیروت دھماکوں کے متعلق مقامی ذرائع ابلاغ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ وہ بنیادی طور پر دو دھماکے تھے۔

ہم نیوز نے عالمی خبر رساں ایجنسیوں اور اداروں کے حوالے سے بتایا ہے کہ دھماکوں کے بعد گورنر بیروت مروان اباؤد ذرائع ابلاغ کے سامنے باقاعدہ رو پڑے ہیں۔

گورنر بیروت کا کہنا تھا کہ میں نے اپنی زندگی میں ایسی تباہی نہیں دیکھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دھماکوں سے قبل آگ لگی تھی۔

عالمی ذرائع ابلاغ کے مطابق گورنر بیروت مروان اباؤد نے روتے ہوئے کہا کہ فائر فائٹرز آگ بجھانے پہنچے لیکن پھر دھماکوں میں لاپتہ ہوگئے۔

افغان صدر اشرف غنی کی تقریبِ حلف برداری کے دوران دھماکے

عالمی خبر رساں ایجنسیوں کے مطابق دنیا کے متعدد سربراہان مملکت اور رہنماؤں نے بیروت میں ہونے والے دھماکوں کی شدید مذمت کی ہے۔

کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے کہا ہے کہ کینیڈا اس مشکل کی گھڑی میں لبنان کی ہر قسم کی مدد کے لیے تیار ہے۔

برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ بیروت کی تصاویر اور ویڈیوز بہت ہی خوفناک ہیں۔

انہوں نے کہا کہ برطانیہ لبنان میں پھنسے ہوئے اپنے شہریوں کو ہر قسم کا تحفظ فراہم کرنے کے لیے تیار ہے۔

کولمبیا، کوئلے کی کان میں دھماکے سے 11 افراد ہلاک

فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون نے کہا ہے کہ لبنان کی فوری مدد کے لیے تیار ہیں۔ انہوں نے شدید رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ غم کی اس گھڑی میں لبنان کے ساتھ ہیں۔


متعلقہ خبریں