ملک بھر میں یکساں نصاب تعلیم کی منظوری

 تعلیمی سیشن کے دوران متعدد گورنمنٹ مسجد مکتب اسکول بند کر دیے گئے

اسلام آباد: وفاقی وزیرتعلیم شفقت محمود کی زیر صدارت بین الصوبائی تعلیمی وزرا کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ‏ملک بھر کے تعلیمی ادارے 15 ستمبر کو ہی کھلیں گے۔

ترجمان وزیر تعلیم کے مطابق 15ستمبر سے قبل کسی کو اسکول کھولنے کی اجازت نہیں ہے۔ 15 ستمبر سے قبل اسکول کھولنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔ 7ستمبرکو ایک بار پھر اجلاس بلا کر صورتحال کا جائزہ لیا جائے گا۔

دریں اثناء وفاقی وزیرتعلیم شفقت محمود کی زیر صدارت بین الصوبائی تعلیمی وزرا کے اجلاس میں ملک بھر میں یکساں نصاب تعلیم کی اصولی منظوری دے دی گئی۔

ذرائع کے مطابق یکساں تعلیمی نصاب اپریل 2021 سے متعارف کرانے کا امکان ہے۔ پہلی سے پانچویں جماعت تک تمام مضامین اردو میں پڑھائے جائیں گے۔

ذرائع کے مطابق سرکاری اور پرائیویٹ اسکولوں میں ایک طرز کی کتابیں پڑھائی جائیں گی۔ یکساں نصاب کی ماڈل کتابیں 15 نومبر تک تیار ہو جائیں گی۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز پرائیویٹ اسکولز ایکشن کمیٹی نے 15 اگست سے ملک بھر میں نجی تعلیمی ادارے کھولنے کا اعلان کیا تھا۔

پرائیویٹ اسکولز ایکشن کمیٹی نجی اسکولز کھولنے سے متعلق 31 نکاتی ایس او پیز بھی جاری کردی تھیں۔

رہنما پرائیویٹ اسکولز ایکشن کمیٹی کا کہنا تھا کہ پورا ملک کھول دیا گیا ہے، مگر تعلیمی ادارے نہیں کھولے گئے۔ نجی اسکول مزید بند نہیں رکھے جاسکتے ہیں۔

مزید پڑھیں: آل پاکستان پرائیویٹ اسکول ایسوسی ایشن کا وزیر تعلیم پنجاب سے استعفیٰ کا مطالبہ

یاد رہے کہ اس سے پہلے خیبرپختونخوا حکومت نے 15 ستمبر سے تمام سرکاری و نجی تعلیمی ادارے کھولنے کا اعلان کیا ہے۔

مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا کامران بنگش کے مطابق صوبے کے تمام اسکولز، کالجز، یونیورسٹیاں اور مدارس 15 ستمبر کو کھول دیے جائیں گے۔

انہوں نے کہا تھا کہ خیبر پختونخوا کابینہ کے اجلاس فیصلہ کیا گیا کہ تعلیمی اداروں میں کورونا سے متعلق ایس او پیز پر عمل درآمد کیا جائے گا۔

خیال رہے کہ گزشتہ ماہ آل پاکستان پرائیوٹ اسکولز ایسوسی ایشنز نے 15 اگست سے تعلیمی ادارے کھولنے کا اعلان کیا تھا۔

آل پاکستان پرائیوٹ اسکولز ایسوسی ایشنز نے اسلام آباد میں مشترکہ پریس کانفرنس میں 15 اگست سے اسکولز کھولنے کا اعلان کیا تھا۔

صدر پرائیویٹ اسکولز ایسوسی ایشن ہدایت خان نے کہا تھا کہ 8 ماہ سے تعلیمی ادارے بند ہیں اور بچوں کا نقصان ہو رہا ہے۔ حکومت سے مذاکرات کیے گئے لیکن ہماری بات نہیں سنی گئی۔

انہوں نے کہا تھا کہ ہم ایس او پیز بنا کر اسکولز کھولیں گے۔


متعلقہ خبریں