سینیٹ میں کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کی قرارداد متفقہ طور پر منظور


اسلام آباد: سینیٹ کے خصوصی اجلاس کے دوران کشمیریوں سےاظہار یکجہتی کی قرارداد متفقہ طورپرمنظور کی گئی۔

سینیٹ میں قرارداد وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی نے قرارداد پیش کی۔

قرارداد میں کہا گیا ہے کہ کشمیریوں پرمظالم کی شدیدمذمت کرتے ہیں۔ بھارت ایل اوسی کی مسلسل خلاف ورزیاں کررہاہے۔ بھارتی اقدامات خطےکےامن کیلئےخطرہ ہیں۔ بھارتی حکومت فاشسٹ ہندوتوا کے نظریے پرکاربندہے۔

قرارداد میں کہا گیا ہے کہ بھارت نے ایک سال سے کشمیر میں لاک ڈاوَن کیا ہوا ہے۔ کشمیریوں پر مظالم اور قبضہ اقوام متحدہ کی قرادادوں کی خلاف ورزی ہے۔

قرارداد کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں ہندوتوا ایجنڈے پر عمل کیا جا رہا ہے۔ سرچ آپریشن کے نام پر نہتے کشمیریوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ کشمیری قیادت کو گرفتار کیا گیا اور 11 ہزار کشمیریوں کو شہید گیا گیا۔

مزید پڑھیں: مودی نے تکبر میں جو فیصلہ کیا اس کا نتیجہ کشمیر کی آزادی ہوگا، وزیراعظم عمران خان

قرارداد میں کہا ہے کہ مقبوضہ جموں وکشمیر تسلیم شدہ متنازع علاقہ ہے۔ بھارت آئے روز کنٹرول لائن کی خلاف ورزیاں کر رہا ہے۔ بھارت مبصرین اور میڈیا کو کشمیر جانے کی اجارت دے۔

سینیٹ کا اجلاس غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کردیا گیا۔

اس سے قبل سینیٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے صدرعارف علوی نے کہا کہ آج کا دن ہمارے لیے انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں مظالم کی انتہا کردی ہے۔ پاکستان ہمیشہ کشمیری عوام کے ساتھ ہے۔

سینیٹ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے صدرمملکت عارف علوی نے کہا کہ کشمیر کی آزادی کیلئے پرامن جدوجہد کرتے رہیں گے۔
پاکستان کبھی بھی کشمیریوں کو اکیلا نہیں چھوڑے گا۔ ہم مقبوضہ کشمیر کے لوگوں کو کبھی تنہا نہیں چھوڑیں گے۔

صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان پرامن جدوجہد کیلئے کوششیں کرتا رہا ہے اور رہے گا۔ کشمیری بہن بھائیوں کے ساتھ ہیں۔ 1931 میں 22 کشمیری شہید ہوئے تھے۔ بھارت میں کرفیو نافذ کرکے ظلم کیا۔ بھارت نے کشمیریوں کے حقوق کو پامال کرکے ظلم کیا۔

صدرمملکت نے کہا کہ مودی نے غیر قانونی قدم اٹھا کر کشمیریوں پر ظلم کیا۔ کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کے دوران لاکھوں کشمیری شہید ہوچکے ہیں۔ کرفیو، مواصلات کے رابطے منقطع اور بنیادی حقوق پامال کرکے کشمیریوں پر ظلم کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ ایک سال میں 7لاکھ کشمیری نوجوان بے روزگار ہوئے ہیں۔ گزشتہ ایک سال کے اندر 13ہزار کشمیری نوجوان گرفتار ہوئے۔ بھارت فورسز کو خصوصی ایکٹ کے ذریعے زیادہ اختیارات دیئے گئے


متعلقہ خبریں