بیروت:دھماکے میں جاں بحق افراد کی تعداد145سے بڑھ گئی، ہزاروں زخمی


بیروت: لبنان کے دارالحکومت میں ہونے والے دھماکے سے جاں بحق افراد کی تعداد145 سے بڑھ گئی ہے جب کہ5ہزار زخمی ہیں۔

مقامی گورنر کے مطابق 3 لاکھ افراد بے گھر ہوگئے ہیں اور ملکی معیشت کو 6 کھرب سے زائد کا نقصان ہوا اور شہر کی بندرگاہ  مکمل طور پر تباہ ہو گئی ہے۔

لبنان کا دارالحکومت بیروت کسی جنگ سے تباہ حال شہر کا منظر پیش کر رہا ہے۔ لبنان کے شہریوں نے اپنی مدد آپ کے تحت بیروت سے ملبے کی صفائی کا کام شروع کر دیا ہے۔

فرانس ، جرمنی ، ترکی اور ایران کی امدادی ٹیمیں بیروت پہنچی ہیں اور ملک میں دو ہفتوں کے لیے ہنگامی حالت کا نفاذ کر دیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بیروت دھماکے میں 100 افراد جاں بحق،وزیراعظم عمران خان کا اظہار افسوس

بیروت بندرگاہ میں دھماکہ ویئرہاؤس میں رکھے ہزاروں کلوگرام دھماکہ خیز مواد کے پھٹنے سے ہوا تھا۔ دھماکوں کی ذمہ داری کا تعین ہونے تک بندرگاہ انتظامیہ کے عہدے داروں کو گھروں پر نظر بند کرنے کا حکم دے دیا گیا ہے۔

چار اگست کی شام خطرناک دھماکے نے لبنان میں قیامت برپا کر دی تھی۔ چند لمحوں میں ہنستا بستا شہر قبرستان کا منظر پیش کرنے لگا۔

دھماکہ بظاہر ایک گودام میں موجود امونیم نائٹریٹ کے ذخیرے میں ہوا لیکن خوفناک دھماکہ بیروت کو گھٹنوں پر لے آیا جس سے بلند و بالا عمارتیں کھنڈر اور ملبے کا ڈھیر بن گئی ہیں۔

بیروت میں دھماکے سے ہونے والے جانی و مالی نقصان پر عالمی رہنماؤں نے لبنان کے قیادت سے اظہار ہمدردی کیا اور امداد بھی پہنچائی ہے۔

فرانس کے صدر ایمنیوئل میکرون پہلے عالمی سربراہ ہیں جو اس دھماکے کے بعد لبنان پہنچے ہیں اور صدر مشاعل عون اور وزیراعظم حسن دیاب سے ملاقات کی ہے۔

اس موقع پر میکرون کا کہنا تھا کہ مشکل کی اس گھڑی میں فرانس لبنان کو تنہا نہیں چھوڑے گا۔ میکرون نے لبنانی  عوام سے بھی ملاقات کی ہے۔


متعلقہ خبریں